سندھ ہائی کورٹ،عارف علوی کی 3 مقدمات میں 20 دن کیلئے حفاظتی ضمانت منظور

0
119

کراچی(این این آئی)سندھ ہائی کورٹ نے سابق صدرِ مملکت عارف علوی کی 20 دن کے لیے حفاظتی ضمانت منظور کر لی۔عدالت نے 3 مقدمات میں عارف علوی کی ضمانت منظور کی ہے۔سندھ ہائی کورٹ نے سابق صدر عارف علوی کو 50 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم بھی دیا ہے۔دورانِ سماعت درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ پرامن احتجاج کے باوجود مختلف دہشت گردی ایکٹ سمیت سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج کر لیے گئے ہیں، اب تک کی معلومات کے مطابق عارف علوی کے خلاف میانوالی، ٹیکسلا اور راولپنڈی میں مقدمات درج کیے گئے ہیں۔وکیل نے کہا کہ عارف علوی کے خلاف مقدمات کے اندراج کا مقصد سیاسی دبائو میں لانا ہے، متعلقہ عدالتوں سے رجوع کرنے کے لیے 20 دن کے لیے حفاظتی ضمانت دی جائے تاکہ متعلقہ عدالتوں سے رجوع کر سکیں۔درخواست گزار کے وکیل نے استدعا کی ہے کہ سندھ پولیس کو درخواست گزار کی گرفتاری سے روکا جائے، عارف علوی کا نام نامعلوم ایف آئی آرز میں شامل کرنے سے روکا جائے۔عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ کیس کی مزید سماعت کے لیے معاملہ آئینی بینچ کو بھیجا جا رہا ہے، مقدمات کی تفصیلات سمیت دیگر معاملات آئینی بینچ دیکھے گا۔سابق صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی نے سندھ ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے مقدمات نہ جانے کہاں کہاں درج کیے گئے ہیں، جن کا مجھے نام بھی معلوم نہیں۔ ایف آئی آرز تو ہوتی ہی اسی لیے ہیں تاکہ گرفتار کریں، ہمارے ایک دوست جس کا آپریشن ہوا ہے وہ امریکا میں ہے اس کا نام بھی ایف آئی آر میں شامل ہے۔صحافی نے سوال کیا کہ اسلام آباد میں جو کچھ ہوا ہے اس پر آپ کی کیا رائے ہے؟۔انہوں نے کہا کہ جو قوم کی رائے ہے وہ میری رائے ہے، لوگوں کو مارا گیا ہے، کیوں مارا گیا ہے، کہتے ہیں گولی نہیں چلی، کراچی میں چار میل دور گولی چلتی تھی لگتا تھا میرے گھر میں چلی ہے۔سابق صدر نے کہا کہ جھوٹ بھی ایسا بولو جو چل سکے، ہلاکتوں کو چھپایا جا رہا ہے، پی ٹی آئی کوئی تحقیقاتی ادارہ نہیں ہے جو تحقیقات کرے۔ڈاکٹرعارف علوی نے کہا کہ تحقیقات کرنا تو سرکار کا کام ہے، پی ٹی آئی کو سرکار دے دیں تحقیقات کر کے دے دے گی۔