سری نگر(این این آئی)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پولیس نے سری نگر اور جموں میں گورنر ہائوس (راج بھون) کی طرف کانگریس کارکنوں کے پرامن مارچ کو زبردستی روک دیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بڑی تعداد میں کانگریس کارکن سرینگر کے ایم اے روڈ پر واقع اپنے ہیڈکوارٹر میں جمع ہوئے۔ تاہم پولیس نے پارٹی دفتر کے دروازوں کو بند کر دیااور انہیں گورنر ہائو س کی طرف مارچ کرنے سے روک دیا۔کانگریس کے ایک رہنما نے اس کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہاہم پرامن طریقے سے بی جے پی کی طرف سے گوتم اڈانی کے دفاع، منی پور میں امن برقرار رکھنے میں ناکامی اور مقبوضہ جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ دینے سے انکار جیسے معاملات کے حوالے سے مارچ کرنا چا رہے تھے لیکن انتظامیہ نے ہمیں پر امن مارچ کی اجازت نہیں دی۔ کانگریس مقبوضہ جموںوکشمیر شاخ کے سربراہ طارق حمید قرہ کی قیادت میں پارٹی کارکن جموں کے شہیدی چوک کے دفتر سے گورنر ہائوس کی طرف مارچ کررہے تھے کہ پولیس نے روک دیا۔پولیس نے ریذیڈنسی روڈ پر خاردار تاریں لگا دی تھیں۔قرہ نے ایک بیان میں پولیس کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ جموں وکشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انہوںنے کہا کہ یہ ہمارا آئینی حق ہے۔ یاد رہے کہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں نیشنل کانفرنس ،کانگریس کی اتحاد ی حکومت قائم ہے ۔ کانگریس کارکنوں کے خلاف پولیس کارروائی سے صا ف پتہ چلتا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں اختیارات وہاں کی ایک منتخب حکومت کے پاس نہیں بلکہ مودی حکومت کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر کے پاس ہیں۔
ہوم آزاد کشمیروگلگت بلتستان مقبوضہ جموںوکشمیر: پولیس نے کانگریس کارکنوں کو گورنر ہائس کی طرف مارچ...