وفاقی وزرا نے اڑان پاکستان منصوبہ ملکی ترقی کیلئے ناگزیر قرار دے دیا

0
24

اسلام آباد(این این آئی)وفاقی وزرا نے اڑان پاکستان’ منصوبے کو ملکی ترقی کے لیے ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں میکرو اکنامک اسٹیبلیٹی آچکی ہے، جسے پائیدار ترقی کی جانب لے کر جانا ہوگا۔وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی وترقی احسن اقبال نے لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے ‘اڑان پاکستانـ ہوم گرون نیشنل اکنامک پلان 29ـ2024’ سے ملک میں معاشی ترقی کے حصول میں مدد ملے گی۔اڑان پاکستان پروگرام کے آغاز پر جاری کیے گئے پیغام میں انہوں نے پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے برآمدات کے فروغ ‘ای کامرس’ انسانی وسائل کی ترقی’ زرعی شعبے میں جدت اور توانائی کے نظام کو مؤثر بنانے پر زور دیا۔احسن اقبال نے ملک میں پائیدار ترقی کے لیے امن’سیاسی استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو مستقل بنیادوں پرترقی دینے کے لیے دن رات کوشاں ہیں، پاکستان کو سیاسی انتشار لانگ مارچ نہیں معیشت مارچ کی ضرورت ہے۔وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کی معیشت مستحکم ہوچکی ہے اور ملک ترقی کی جانب بڑھ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پروگرام کے تحت ہماری گروتھ ریٹ برآمدات پر مبنی ہوگی، نجی شعبے کو بھی فرنٹ سے لیڈ کرنا ہوگا, ترقی کے لیے اڑان پاکستان ہوم گرون نیشنل اکنامک پلان ناگزیر ہے۔وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے باور کرایا ملک میں میکرو اکنامک اسٹیبلیٹی آچکی ہے, جسے پائیدار ترقی کی جانب لے کر جانا ہوگا۔اڑان پاکستان۔ ہوم گرون نیشنل اکنامک پلان 29ـ2024 کے حوالے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ‘اڑان پاکستان’ میڈ ان پاکستان معاشی اصلاحات کا ایجنڈا ہے، ملک ڈیفالٹ سے استحکام کی طرف آیا ہے اور اب استحکام سے ترقی کی جانب بڑھ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف ہوم گرون اکنامک ایجنڈے کا اعلان کرنے جارہے ہیں، معاشی اصلاحات کے ایجنڈے میں پاکستان کے عوام کے لیے خوشخبریاں ہوں گی۔انہوںنے کہاکہ الحمد اللہ پاکستان کے تمام معاشی اشاریے بہتر ہوئے ہیں، ہوم گرون معاشی اصلاحات کا ایجنڈا اہم اقدام ہے جو پاکستان اور پاکستان کے عوام کی ترقی کے لیے ہے۔مسلم لیگ(ن) کے رہنما سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ پائیدار ترقی کے لیے سیاسی استحکام ناگزیر ہے، مضبوط معیشت ہی مضبوط پاکستان بنا سکتی ہے جس کے لیے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ مضبوط معیشت عوام کے گھروں کی خوشحالی سے جڑی ہے، جب ہر ایک کا چولہا جلیگا اور ہر گھر میں خوشحالی ہو گی تو معیشت مضبوط ہو گی۔ اس کے لئے ہمیں سیاسی استحکام اور دہشت گردی کا خاتمہ چاہیے۔انہوںنے کہاکہ 2013 میں بھی ملک کو اسی طرح کے مسائل درپیش تھے، ڈیفالٹ اور مہنگائی کی باتیں ہوتی تھیں، روپیہ کمزور تھا مگر 4 سے 5 سالوں میں نوازشریف نے ملک کی معیشت کو سنبھالا دیا۔سینیٹر طلال چوہدری نے کہا کہ مہنگائی کم ترین سطح پر آئی، اسٹاک ایکسچینج مضبوط ہوا، روپے کی قدر مستحکم ہوئی، شرح سود کم ترین سطح پر آ گئی مگراس کے بعد سیاسی عدم استحکام کے نتیجے میں ملک میں دہشت گردی لوٹ کر آئی۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے کچھ مسائل پر تو قابو پالیا ہے، اب ڈیفالٹ کی بات نہیں ہوتی، اسٹاک ایکسچینج مضبوط ہوا ہے مگر اب بھی ملک میں بہت سارے مسائل ہیں۔وزیرمملکت خزانہ علی پرویز ملک اور مسلم لیگ [ن) کے چیف وہپ طارق فضل چوہدری نے بھی سیاسی عدم استحکام کو معیشت کی راہ میں رکاوٹ قرار دیا۔ انہوں نے معیشت کے استحکام کے لیے سیاسی استحکام کو لازمی قراردیا۔طارق فضل چوہدری نے کہا کہ 2025 میں پاکستان انشااللہ ٹیک آف کر جائیگا، 5 سالہ منصوبے میں شاندار مستقبل پوشیدہ ہے، پاکستان ان خوابوں کی تعبیر ہوگا جو خواب قائداعظم آنے دیکھے تھے۔