سعودی ولی عہد اور جرمن صدر نے باضابطہ بات چیت

0
23

ریاض (این این آئی )سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے سعودی عرب کے دورے پر آنے والے جرمن صدر فرینک والٹر سٹین میئر کے ساتھ باضابطہ ملاقات اور بات چیت کی۔میڈیارپورٹس کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ال یمامہ پیلس میں سعودی رائل کورٹ میں جرمن صدر کا استقبال کیا جہاں ان کے دورے کے لیے ایک سرکاری استقبالیہ تقریب منعقد ہوئی۔ جرمن صدر نے اپنے 4 روزہ علاقائی دورے کا آغاز سعودی عرب سے کرنے کا فیصلہ کیا۔ جس کے بعد وہ اردن اور ترکیہ کے دورے پر جائیں گے۔دریں اثنا سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے 2022 میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے امکانات اور انہیں ترقی دینے کے مواقع کا جائزہ لے کر سعودی عرب اور جرمنی کے درمیان سفارتی تعلقات کو مضبوط بنانے میں کردار ادا کیا۔ دونوں نے باہمی تعاون کے معلامات اور پروگراموں پر تبادلہ خیال کیا۔ سعودی جرمن تعلقات کی تاریخ 1929 تک شروع ہوتی ہے جب شاہ عبدالعزیز نے دونوں ممالک کے درمیان دوستی کے معاہدے پر دستخط کیے اور 1938 میں سعودی عرب میں وفاقی جمہوریہ جرمنی کا پہلا غیر مقیم سفارتی نمائندہ مقرر کیا گیا۔تب سے دونوں ملکوں تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔ دونوں ملک مشترکہ تعاون کے مواقع کو اس طرح سے بڑھانا چاہتے ہیں جو ان کے مشترکہ مفادات کو پورا کرے اور ویژن 2030 اور اس کے ایگزیکٹو پروگرام کے اہداف کے حصول کے لیے سعودی عرب کی کوششوں کی حمایت کرے۔ دونوں ممالک کی قیادتیں علاقائی اور بین الاقوامی میدانوں میں بہت سے معاملات اور پیشرفت پر مشاورت کرتی رہتی ہیں۔ خاص طور پر مشرق وسطی کے خطے میں سلامتی اور استحکام کو بڑھانے کے لیے دونوں ملکوں میں بات چیت چلتی رہتی ہے۔اقتصادی طور پر مملکت اور جرمنی کے درمیان تجارتی تبادلے کا حجم 2024 کی تیسری سہ ماہی تک تقریبا 7.585 بلین ڈالر رہا۔ دونوں ممالک کے درمیان 2023 میں مجموعی تبادلے 9.899 بلین ڈالر تک پہنچ گئے۔ سعودی عرب عرب دنیا میں جرمنی کے اہم تجارتی شراکت داروں میں دوسرے نمبر پر آگیا ہے۔ سعودی عرب اور جرمنی کے درمیان مشترکہ اقتصادی اور تکنیکی تعاون کے لیے 1977 میں ایک کمیٹی قائم کی گئی تھی۔ اس کمیٹی کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تمام شعبوں میں تعاون کو بڑھانا تھا۔ خاص طور پر اقتصادی، تجارتی، سرمایہ کاری، سائنسی، تکنیکی، زرعی، سیاحت، صحت، توانائی کی استعداد کار میں اضافہ کرنا بھی اس کمیٹی کا مقصد تھا۔اپنے قیام کے بعد سے سعودی جرمن مشترکہ کمیٹی دونوں ممالک میں سرکاری اور نجی شعبوں کے درمیان شراکت داری کی حوصلہ افزائی کے لیے زور دے رہی ہے۔