آئینی اعلامیہ عبوری دور کے انتظام کے لیے ایک قانونی دستاویز ہے، شام

0
20

دمشق(این این آئی)شام میں آئینی اعلامیہ کا مسودہ تیار کرنے والی قانونی کمیٹی نے کہا ہے کہ بشار الاسد کی حکومت کے تیار کردہ 2012 کے آئین کے خاتمے کے نتیجے میں پیدا ہونے والے قانونی خلا کی روشنی میں ایک ایسا آئینی اعلامیے کا مسودہ تیار کرنا ضروری ہو گیا ہے جو عبوری مرحلے کو منظم کرتا ہو اور ریاست کو استحکام اور تعمیر نو کی طرف گامزن کرتا ہو اور اسے مستقل آئین کا متبادل نہ سمجھا جائے۔کمیٹی نے شامی خبر رساں ایجنسی کو ایک بیان میں قانونی کمیٹی نے مزید کہا کہ آئینی اعلامیہ اپنی قانونی حیثیت نیشنل ڈائیلاگ کانفرنس اور فتح کانفرنس سے حاصل کرتا ہے جہاں شامی عوام کے مختلف اجزا نے ایک ایسے قانونی فریم ورک جو عبوری مرحلے کو منظم کرتا ہو کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ یہ اعلامیہ حکمرانی کی بنیادوں کی وضاحت کرتا ہے۔ یہ شام میں انسانی حقوق اور آزادیوں کی ایک قانونی دستاویز کی ضمانت دیتا ہے۔ یہ تین اتھارٹیز مقننہ، انتظامیہ اور عدلیہ کے اختیارات کی وضاحت کرتا ہے۔قانونی کمیٹی نے اپنے بیان میں اس بات کی تصدیق کی کہ قانونی کمیٹی سب سے اہم اصولوں اور آرٹیکلز کا مطالعہ کرنے کے بعد آئینی اعلامیہ کے ایسے مسودے کو لکھنے کی ذمہ دار ہے جس میں ملک کے مفاد کو حاصل کرنا اور عبوری مرحلے کے تقاضوں کے مطابق ہونا ضروری ہے۔ قانونی کمیٹی قومی ڈائیلاگ اور کانفرنس کے دوران ہونے والی بات چیت سے خیالات اخذ کرنے کی خواہش مند ہے۔آئینی اعلامیہ کا مسودہ تیار کرنے والی قانونی کمیٹی نے کہا مسودہ تیار کرنے کے کام کی تکمیل کے ساتھ ہم ایک تجویز جمہوریہ کے ایوان صدر کو پیش کریں گے جس کا مقصد ایک مزید مستحکم اور منصفانہ شام کی طرف منتقلی کو یقینی بنانے کے لیے قانون اور اداروں پر مبنی ایک نیا مرحلہ قائم کرنا ہوگا۔ ملک کا صدر آئینی اعلامیہ کے اجرا کی تاریخ سے 60 دنوں کے اندر عوامی اسمبلی کا تقرر کرے گا بشرطیکہ عوامی اسمبلی میں 100 ارکان شامل ہوں۔ صدر اسے دو سال کے لیے صدارتی حکم نامے کے ذریعے مقرر کرے گا۔