دبئی (این این آئی )کچھ مشتبہ اکانٹس خلیجی ریاستوں کے شہریوں پر اختلاف اور افواہیں پھیلا کر متاثر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ افواہیں خلیجی معاشروں میں انارکی پھیلانے کے لیے جاری آن لائن مہم کا حصہ ہیں جو خلیجی اتحاد کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ یہ بات میڈیا اور سکیورٹی ماہرین کی جانب سے عرب ٹی وی سے گفتگو کے دوران کہی گئیں۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ یہ ڈیجیٹل حملے زیادہ پیشہ ور ہو چکے ہیں، لیکن انہیں بڑھتی ہوئی عوامی بیداری کا بھی سامنا ہے جو ان کے اثرات کو محدود کرنے میں مدد کر رہے ہیں۔ محقق حسن المصطفی نے خبردار کیا کہ کچھ لوگ ان آن لائن مہمات کا شکار ہو سکتے ہیں۔ خاص طور پر چونکہ وہ جھوٹ پھیلانے اور ایسے مواد تیار کرنے میں تیزی سے پیشہ ور ہو گئے ہیں جو کہ حقائق کی طرح دکھائی دیتے ہیں۔المصطفی نے نشاندہی کی کہ میڈیا کی غلط معلومات اب بے ترتیب نہیں ہیں بلکہ معاشرے کے مخصوص طبقات کو نشانہ بنانے والے ڈیٹا اور تجزیہ پر انحصار کرتے ہیں۔ اس کا حل میڈیا کی آگاہی اور ڈیجیٹل تعلیم کو فروغ دینے میں مضمر ہے، جس سے لوگوں کو صحیح اور غلط معلومات کے درمیان فرق کرنا ممکن ہو گا۔ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ ان مہمات کا مقابلہ کرنے کے لیے میڈیا کی آگاہی کو بڑھانے اور حقائق کی جانچ پڑتال کے کلچر کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ قومی گفتگو کو تقویت دینا جو معاشروں کو فکری اور میڈیا کی دراندازی کی کوششوں سے بچاتا ہے ایسی مہمات کی روک تھام کے لیے ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ عوامی بیداری میڈیا کی غلط معلومات کے خلاف دفاع کی پہلی لائن بنی ہوئی ہے۔ خاص طور پر ایسے پلیٹ فارمز کی موجودگی جو ہر کسی کو بغیر کسی پابندی کے معلومات پھیلانے کی اجازت دیتے ہیں۔ ان غلط معلومات کا مقابلہ کرنے اور ان کے پھیلا کو محدود کرنے کے لیے زیادہ انفرادی اور سماجی ذمہ داری کا تقاضا کرتا ہے۔