شہباز گل نے جو کہا وہ خطرناک ہے، اس کی اجازت نہیں ہونی چاہیے ،سنیئر تجزیہ کار

0
125

اسلام آباد (این این آئی) سینئر صحافیوں اور تجزیہ کاروں نے کہاہے کہ تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے جو کہا وہ خطرناک ہے۔”بی بی سی ”سے گفتگو میں اینکر پرسن اور تجزیہ کار نسیم زہرہ نے کہا کہ ان بیانات کا پس منظر الگ تھا۔انہوںنے کہاکہ ایک تو یہ ہے کہ آپ فوج کے بجٹ، اس کی سیاست میں مداخلت اور معاشی کاموں پر تنقید کریں جو کہ ہم سب کرتے ہیں لیکن دوسرا یہ ہے کہ ایک ادارہ ہے جو چلتا ہی ڈسپلن پر ہے، اس کے اہلکاروں کو کہا جائے کہ وہ افسران کے احکامات نہ مانیں۔نسیم زہرہ کے مطابق میں نے شہباز گِل کو سنا جس میں وہ کہتے ہیں کہ آپ جانور نہیں انسان ہیں، اپنی عقل استعمال کرنے کی کوشش کریں۔انہوںنے کہاکہ میں بالکل واضح ہوں کہ یہ بہت خطرناک ہے اور اس کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، یہ تو آپ صاف الفاظ میں ان کو بغاوت کرنے کے لیے کہہ رہے ہیں۔سینئر صحافی تجزیہ نگار مجیب الرحمان شامی نے کہا کہ سیاست دان قومی اسمبلی کے اندر جو بھی کہتے ہیں اس کو تو قانونی طور پر کہیں بھی چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔’انہوںنے کہاکہ پارلیمنٹ کے اندر جو تنقید ہوتی ہے اس کے خلاف تو کوئی قانونی کارروائی نہیں ہو سکتی، وہاں کہی گئی کوئی بھی بات چاہے کسی کے بھی خلاف ہو، کتنی ہی سخت ہو اس پر کوئی قانونی کارروائی نہیں ہو سکتی۔انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں اگر مختلف سیاست دانوں نے پارلیمان کے علاوہ کسی اور فورم پر فوج کے خلاف بات کی تھی تو ان (تحریک انصاف) کو اس وقت نوٹس لینا چاہیے تھا، وہ مقدمات کر سکتے تھے۔مجیب الرحمان شامی نے کہاکہ پی ٹی آئی کو پہلے تو شہباز گِل کی کہی گئی بات پر اپنی پارٹی کی جانب سے وضاحت کرنی چاہیے کہ وہ اس سے متفق ہیں یا نہیں