تہران(این این آئی)ایران کا اسرائیل پر جوابی حملہ ،ایران نے اسرائیلی حملوں کیخلاف جوابی حملے کیے جنہیں وعدہ صادق سوم کا نام دیا گیا ۔
ایران نے ان جوابی حملوں میں اسرائیلی شہروں پر میزائلوں کی بارش کردی تھی۔ایران کی جانب سے آپریشن وعدہ صادق سوم کے نام سے جوابی کارروائی میں ایک گھنٹے میں 3 وقفوں کے ساتھ 150 سے 200 میزائل اسرائیل پر داغے گئے۔پہلے حملے میں 100 اور دوسرے میں 50 میزائل داغے گئے
جبکہ تیسرے حملے میں بھی تقریبا 50 میزائل داغے گئے۔ایران کی جانب سے دیے گئے جواب کے بعد اسرائیل کا دارالحکومت دھماکوں کی آوازوں سے گونج اٹھا تھا۔ اسرائیل کے میزائل دفاعی نظام نے امریکا کی مدد سے کئی ایرانی میزائل فضا میں تباہ کیے مگر کئی ایرانی میزائل تل ابیب میں مختلف اہداف پر گرے جن ہداف کو نشانہ بنایا گیا ۔ایرانی میڈیا کے مطابق جن اہداف کو کامیابی سے
نشانہ بنایا گیا ان میں اسرائیل کے فوجی اڈے اور قومی سلامتی کی وزارت بھی شامل ہے۔
اسرائیل میں اب تک 7 ہلاک اور 90 زخمی ہوئے ہیں، متعدد عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں جبکہ اسرائیلی جارحیت سے ایران کے اعلی فوجی افسروں اور سائنسدانوں سمیت 104 شہری شہید ہو چکے ہیں۔ ایران کے اسرائیل کے خلاف تازہ حملے کے بعد مقبوضہ گولان، گلیلی، حیفہ اور تبریسی میں سائرن بجنا شروع ہوگئے،
ایرانی فوج نے شمال مغربی سلماز بارڈر پر اسرائیلی ڈرون مار گرائے، ایرانی فوج نے کئی اسرائیلی ڈرونز کو پیچھے دھکیل دیا۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق تل ابیب کے علاقے شیفیلہ میں ایرانی میزائل حملے سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے، اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے داغے گئے متعدد ڈرونز مار گرائے، ایران سے ڈرون حملے کے بعد اسرائیل کے مختلف علاقوں میں خطرے کے سائرن بھی بجے۔دوسری جانب کمانڈر پاسداران انقلاب جنرل وحیدی نے کہا کہ آپریشن وعدہ صادق سوم جب تک ضروری ہوا، جاری رہے گا۔