تہران (این این آئی )ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ واشنگٹن سے صرف ایک فون کال اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو خاموش کر سکتی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق عراقچی نے اپنے ایکس اکائونٹ پر لکھا کہ تمام شواہد اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ نیتن یاہو کے ایران پر حملے کا مقصد ایران اور امریکہ کے درمیان ہونے والے معاہدے کو روکنا تھا۔ یہ ایک ایسا معاہدہ تھا جسے ہم حاصل کرنے کے لیے صحیح راستے پر تھے۔ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ اگر صدر ٹرمپ واقعی سفارت کاری پر یقین رکھتے ہیں اور اس جنگ کو ختم کرنا چاہتے ہیں تو اگلے اقدامات فیصلہ کن ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کو اپنے حملے بند کرنے چاہییں۔ ہمارے خلاف فوجی جارحیت کے مکمل ختم ہونے تک ہمارا ردعمل جاری رہے گا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ واشنگٹن سے صرف ایک فون کال نیتن یاہو کو خاموش کرنے کے لیے کافی ہے۔ اس سے سفارتی راستے پر واپسی کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔ اگر امریکہ تمام ابدی جنگوں کی کے جال میں پھنس جاتا ہے تو یہ علاقائی سلامتی اور عالمی معیشت کے لیے خطرناک، غیر متوقع اور شاید ناقابل تصور نتائج کے ساتھ مذاکراتی حل کے کسی بھی امکان کو ختم کر دے گا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم اپنی سرزمین، اپنے لوگوں، اپنے وقار اور اپنی کامیابیوں کے دفاع کے لیے خون کے آخری قطرے تک فخر کے ساتھ لڑیں گے۔ اسرائیل کے خلاف کارروائیاں دفاعی ردعمل کا حصہ ہیں۔