پاک چین جامعات کے درمیان انرجی ریسرچ معاہدے پر دستخط

0
29

بیجنگ(این این آئی)پاکستان کی یونیورسٹی آف لاہور (یو او ایل) اور چین کی نارتھ چائنہ الیکٹرک پاور یونیورسٹی (این سی ای پی یو ) کے درمیان بیجنگ میں متعدد تعلیمی تعاون کے معاہدوں پر دستخط ہو گئے ،اس سے دونوں ممالک کے درمیان تعلیمی اور تکنیکی روابط مزید مضبوط ہو گے ۔گوادر پرو کے مطابق یہ معاہدے طلبہ اور اساتذہ کے تبادلے کے ساتھ ساتھ قابلِ تجدید توانائی کی ٹیکنالوجیز میں مشترکہ تحقیقاتی منصوبوں پر مشتمل ہیں، جن کا مقصد اختراع کو فروغ دینا اور پائیدار توانائی کے مستقبل کو یقینی بنانا ہے۔گوادر پرو کے مطابق پاکستانی وفد کی قیادت یونیورسٹی آف لاہور کے بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین، اویس روف نے کی۔ این سی ای پی یوکے نائب صدر لیو وی نے ان کا استقبال کیا۔لیو وی نے چین اور پاکستان کے تاریخی تعلقات کو اجاگر کیا اور اعلی تعلیم و قابل تجدید توانائی کے شعبوں میں تعاون کے امکانات پر روشنی ڈالی۔گوادر پرو کے مطابق اویس روف نے کہا کہ یہ معاہدے علمی ترقی کو فروغ دیں گے اور اہم شعبوں میں اختراع کے مواقع پیدا کریں گے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ تعاون پاکستان کے توانائی کے شعبے میں مثبت تبدیلی کا باعث بنے گا۔گوادر پرو کے مطابق وفد کے ایک اور رکن، خالد تیمور اکرم نے اس شراکت کو چین-پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک)کے تناظر میں بیان کیا اور توانائی تحقیق میں این سی ای پی یوکی عالمی قیادت کو سراہا۔معاہدوں پر دستخط کے بعد وفد نے “اسٹیٹ کی لیبارٹری آف آلٹرنیٹ الیکٹریکل پاور سسٹم ود رینیوایبل انرجی سورسز” کا دورہ کیا، جہاں انہیں تحقیقاتی اور پائیدار توانائی کے منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔گوادر پرو کے مطابق یہ تعاون چین اور پاکستان کے درمیان تعلیمی اور تکنیکی انضمام کی جانب ایک اہم قدم ہے، جس میں دونوں جامعات توانائی اور تعلیمی ترقی کے مشترکہ اہداف کے حصول کے لیے پرعزم ہیں۔