اسلام آباد (این این آئی)چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ صیہونی ریاست سب سے پہلے فلسطین کی طرف بڑھی، دنیا نے آواز نہیں اٹھائی، اس کے بعد وہ لبنان کی جانب گئے، ہم نے آواز نہیں اٹھائی کیونکہ ہم لبنانی نہیں ہیں، اس کے بعد اسرائیل نے یمن پر حملے کیے ہم نہیں بولے کیونکہ ہم یمنی نہیں ہیں،اب اسرائیل نے ایران پر حملے شروع کر دیئے ہیں، اگر ہم نے اب بھی آواز نہیں اٹھائی تو اس وقت کچھ بھی نہیں بچے گا ،اسرائیلی رجیم کی خطے میں بڑھتی ہوئی جارحیت کو روکنا ہوگا، دنیا میں اْس وقت تک امن قائم نہیں ہو سکتا جب تک نیتن یاہو ایران جنگ کا خاتمہ، لبنان کے ساتھ سیز فائر اور غزہ میں بے گناہ فلسطینیوں کی نسل کشی کو ختم نہیں کرتا،بھارت کی جانب سے پاکستان کا پانی بند کرنے دھمکی یو این چارٹر کیخلاف ورزی ہے، اگر بھارت خدانخواستہ اس دھمکی پر عمل درآمد کرتا ہے تو پھر ہمیں ایک اور جنگ لڑنا پڑے گی۔ پیر کو بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب اسرائیل نے ایران پر حملے شروع کر دیئے ہیں، اگر ہم نے اب بھی آواز نہیں اٹھائی تو اس وقت کچھ بھی نہیں بچے گا جب وہ ہماری جانب آئیں گے، نیتن یاہو جنگوں کو بڑھاوا دے کر ورلڈ وار 3 کے خطرات کو بڑھا رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ اسرائیل نے ایران کی ملٹری لیڈر شپ کو میدان جنگ میں نہیں بلکہ ان کی رہائش گاہوں میں نشانہ بنایا، جوہری سائنسدانوں، صحافیوں اور ان کے اداروں کو ٹارگٹ کیا گیا، صیہونی ریاست نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزری کرتے ہوئے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کیے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اسرائیلی رجیم کی خطے میں بڑھتی ہوئی جارحیت کو روکنا ہوگا، دنیا میں اْس وقت تک امن قائم نہیں ہو سکتا جب تک نیتن یاہو ایران جنگ کا خاتمہ، لبنان کے ساتھ سیز فائر اور غزہ میں بے گناہ فلسطینیوں کی نسل کشی کو ختم نہیں کرتا۔انھوں نے کہا کہ ایران میں مسلسل ہونے والے حملوں کے دوران دنیا کو غزہ میں ہونے والی بربریت کو نہیں بولنا چاہیے۔چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ایران اسرائیل جنگ کے دوران امریکاکے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے بین الاقوامی قوانین کیخلاف ورزی ہیں، ہم ایران پر اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ امریکا کے ایرانی کی جوہری تنصیبات پر حملے کے نتیجے میں اگر لیکج ہو جاتی تو وہ نقصان صرف ایران تک محیط نہیں ہوتا بلکہ پاکستان سمیت خطے کے دیگر ممالک کو بھی شدید خطرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا تھا۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اسرائیلی حکومت امریکا کو زبردستی اس جنگ میں گھیسٹ رہی ہے، امریکا کی عوام اس جنگ کو سپورٹ نہیں کر رہی، یہ ویسا ہی جھوٹ ہے جو اس سے قبل بھی متعدد بار بولا گیا تھا، عراق وار کے بعد اب ایران پر بھی خطرناک ہتھیار رکھنے کے الزام میں حملے کیے جارہے ہیں۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ حکومت اس معاملے میں فوری طور پر دیگر ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ رابط قائم کرے، جو کہ نہ صرف امریکا کہ اس حملے کی مذمت کریں بلکہ اس ایشو پر یک زباں ہو کر آواز بھی اْٹھائیں، جوہری تنصیبات پر حملوں کو کسی بھی طریقے سے جسٹیفائی نہیں کیا جا سکتا۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمارے خطے میں بھی نیتن یاہو کی ایک سستی کاپی موجود ہے، فخر کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ ہم نے اس سستے نتین یاہو کو جنگ، سفارتی کاری اوربیانیہ کے میدان میں شکست دے دی ہے۔وزیراعظم شہباز شریف اور صدر مملکت آصف علی زرداری نے مجھے اور ہماری کمیٹی کو اہم زمہ داری دی، ہم فخر کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ ہم جہاں بھی گئے وہاں پاکستان کا مؤقف اور بیانیہ پیش کیا۔ ہم جہاں جہاں پہنچے، پیچھے پیچھے سستی کاپی کے نمائندے بھی اپنے بیانیے کے ساتھ پہنچ گئے
مقبول خبریں
گوادر بندرگاہ جلد از جلد فعال کرنے کیلئے جامع منصوبہ تیار کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد(این این آئی) وفاقی حکومت نے گوادر بندرگاہ کو جلد از جلد فعال کرنے کیلئے جامع منصوبہ تیار کرنے کا فیصلہ کیاہے۔وزارت خارجہ...
بلوچستان میں دہشت گردی آپریشن سندور کا تسلسل ہے‘ طلال چودھری
اسلام آباد(این این آئی) وزیر مملکت داخلہ طلال چودھری نے کہا ہے کہ بلوچستان میں دہشت گردی آپریشن سندور کا تسلسل ہے۔وزیر مملکت...
ایف آئی اے کا منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے حوالے سے اہم اقدام
اسلام آباد(این این آئی)وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے)کے ڈائریکٹر جنرل رفعت مختار نے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے حوالے سے تاریخی اقدام کرتے...
ڈی جی آئی ایس پی آر کا مظفرآباد کا دورہ، کشمیری عوام کا پاک...
مظفرآباد(این این آئی)ڈائریکٹر جنرل انٹرسروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد کا اہم...
وزیر داخلہ کا دورہ بحرین،انسداد دہشتگردی و انسانی اسمگلنگ پر مشترکہ لائحہ عمل پر...
منامہ (این این آئی)وفاقی وزیر داخلہ کے دورہ بحرین کے دوران دونوں ملکوں میں انسداد دہشت گردی و انسانی اسمگلنگ پر مشترکہ لائحہ عمل...