بین الاقوامی قانون اور دو طرفہ معاہدوں کے اصولوں کو برقرار رکھتے ہوئے مسائل کے پرامن حل پر مبنی ہونے چاہئیں، نوید قمر

0
172

تاشقند(این این آئی)وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر نے کہا ہے کہ ریاستوں کے تعلقات باہمی احترام، اندرونی معاملات میں عدم مداخلت اور اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور دو طرفہ معاہدوں کے اصولوں کو برقرار رکھتے ہوئے مسائل کے پرامن حل پر مبنی ہونے چاہئیں،ہم پورے خطے میں امن، خوشحالی اور مشترکہ اقتصادی ترقی کے اپنے مشترکہ مقاصد کو آگے بڑھانے کے لیے اپنے ایس سی او شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں۔شنگھائی تعاون تنظیم کے دو روزہ اکنامک فورم سے خطاب کرتے ہوئے سید نوید قمر نے کہاکہ شنگھائی تعاون تنظیم کے ارکان عالمی معیشت کا تقریبا 20 فیصد اور اس کی آبادی کا 40 فیصد ہیں۔ انہوںنے کہاکہ شنگھائی تعاون تنظیم میں بین علاقائی تعلقات کے ذریعے رکن ممالک نے نمایاں ترقی حاصل کی ہے تاہم ابھی تک ان صلاحیتوں سے بھرپور فائدہ نہیں اٹھایا جا سکا ہے،علاقائی تجارت، معیشت، سرمایہ کاری، سائنس اور ٹیکنالوجی، ثقافتی-انسانی ہمدردی اور دیگر مواقع رکن ممالک کے درمیان تعاون کو نمایاں طور پر مضبوط کر سکتے ہیں۔سید نوید قمر نے کہ کہایہ سرگرمیوں کے مختلف شعبوں میں کثیر جہتی اثر کو یقینی بناتا ہے، رکن ممالک کو قریب لاتا ہے اور شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان باہمی مفاہمت کو گہرا کرتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ مجھے یہ کہتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ پاکستان، مکمل رکن کے طور پر الحاق کے بعد سے سیاسی، سکیورٹی، اقتصادی، ثقافتی اور قانونی شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے فعال کردار ادا کرنے کی خواہش رکھتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم اور اس کے ممبران کے ساتھ گہرے تاریخی اور ثقافتی روابط اور مضبوط اقتصادی اور تزویراتی اشتراک میں شامل ہے ۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ ہمارے مفادات اور مقاصد وسیع پیمانے پر شعبوں اور مسائل سے جڑے ہوئے ہیں،ہم شنگھائی جذبہ کو فروغ دینے کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں جو مساوات، اعتماد، بقائے باہمی، ثقافتی تنوع کے احترام اور مشترکہ ترقی کی خواہشات پر زور دیتا ہے۔وزیر تجارت نے کہا کہ پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کو بہت اہمیت دیتا ہے کیونکہ یہ ہمیں علاقائی امن، استحکام اور ترقی اور علاقائی تعاون کی حمایت میں اپنی دلچسپی کو اجاگر کرنے کی اجازت دیتا ہے