نصف بھارتی ریاستوں کو بجلی کی فراہمی روک دی گئی

0
164

نئی دہلی(این این آئی)بھارتی سرکار نے اپنی متعدد ریاستوں کی طرف سے بجلی کے بلوں کی ادائیگی نہ کیے جانے کے تسلسل کے بعد انہیں بجلی کی فراہمی کرنے سے روک دیاہے۔ مودی سرکار کے اس سخت اقدام سے بھارت کی قریب قریب نصف ریاستیں متاثر ہوں گی۔میڈیارپورٹس کے مطابق بتایا گیا ہے کہ ان ریاستوں کے ذمہ 51 ارب روپے کی خطیر رقم واجب الادا ہے۔ ان بلوں کی عدم ادائیگی کی بنیاد پر بجلی روکنے کا مقصد انہیں بجلی کے بلوں کی بروقت ادائیگی پر مجبور کرنا ہے۔پاور سسٹم آپریشن کارپوریشن کے چئیرمین ایس آر نرسیمہن کا کہنا تھا کہ اس اقدام کے بعد ملک کی 13 ریاستیں اس وقت تک بجلی کی خرید و فروخت سے محروم ہوجائیں گی جب تک بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں اور اداروں کو بل ادا نہیں کرتی ہیں۔ واضح رہے پاور سسٹم آپریشن کارپوریشن بھارت میں بجلی فراہمی کے لیے مرکزی آپریٹر کے طور پر کام کرتی ہے۔مودی سرکار نے بجلی سے متعلق نئے قوانین ماہ جون میں متعارف کرائے تھے۔ ان قوانین کے مطابق اگر ریاستیں اڑھائی ماہ تک بجلی کے بلوں کی ادائیگی نہیں کریں گی تو قلیل مدتی بنیاد پر بجلی سے محروم کر دی جائیں گی۔پاور سسٹم آپریشن کارپوریشن کے سربراہ کے ایک میسیج کے مطابق بجلی روکنے کے اس فیصلے کے نتیجے میں میں مدھیہ پردیش، مہاراشٹرا، چھتیس گڑھ اور تامل ناڈو کے لیے بجلی روک دی گئی ہے۔بھارت میں بجلی کی 90 فیصد فروخت یوٹیلٹی بلز کے ذریعے ہوتی ہے۔ بروقت بلوں کی ادائیگی نہ ہونے سے بجلی کے ترسیلی نظام کی اصلاح و مرمت مشکل ہو جاتی ہے اور بلا تعطل بجلی کی فراہمی متاثر ہوتی ہے۔