پاکستانی فروخت کنندگان ایمیزون میں رجسٹریشن کرا چکے ہیں،پاکستانی سفیر مسعودخان

0
203

واشنگٹن(این این آئی)امریکہ میں پاکستانی سفیر مسعود خان نے کہا ہے کہ پاکستان کے چھ ہزار سے زائد فروخت کنندگان گذشتہ سال ایمیزون پلیٹ فارمز پر اپنی رجسٹریشن کرا چکے ہیں،ای کامرس کے سب سے بڑے عالمی ادارے نے گذشتہ سال پاکستانی کمپنیوں کے لئے رجسٹریشن کا آغاز کیا تھا۔ پاکستانی سفیر واشنگٹن انٹر گورنمنٹل پروفیشنل گروپ (ڈبلیو آئی پی جی) کے پینتیس رکنی وفد سے خطاب کر رہے تھے۔ وفد میں پورٹو ریکو کے سابق گورنر لوئی فورٹیونو، ڈبلیو آئی پی جی کے صدر نیلسن گریسیا،، ماہرین اقتصادیات، سرکاری اہلکار، بین الاقوامی کمپنیوں کے صدور اور سی ای اوز ، کاروباری شخصیات، سرمایہ کار اور مینیجرز، قانونی ماہرین اور سفارت کار شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کے لئے اہم بریک تھرو تھا جس کی بدولت پاکستان کو بین الاقوامی طور پر آن لائن بزنس کے مواقع میسر آئے۔ایمیزون کے مطابق پاکستانی فروخت کنندگان نے گذشتہ کئی ماہ میں خاطر خواہ بزنس کیا ہے اور اس میں مزید اضافے کی امید ہے۔ ڈبلیو آئی پی جی پیشہ ور افراد اور ماہرین کو باہمی نیٹ ورکنگ استوار کرنے اور اپنی استعدادِ کار کو مکمل طور پر برؤے کار لانے کے ساتھ ساتھ مختلف اداروں اور کمپنیوں کو مطلوبہ افرادی قوت کی فراہمی میں معاونت فراہم کرتا ہے۔ سفیر پاکستان نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے پیشہ ور افراد، آئی ٹی ماہرین، تاجروں، صنعت کاروں اور کارپوریٹ لیڈروں کے درمیان بہتر نیٹ ورکنگ دونوں ممالک کیلئے کامیابی کے حل پیدا کرے گی اور امریکی معیشت کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد کریگی۔ سفیر پاکستان نے کہا کہ گذشتہ دو دہائیوں میں دونوں ممالک نے خطے میں سلامتی کے مسائل سے نمٹنے پر توجہ مرکوز رکھی۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کیلئے ان دو دہائیوں میں ضائع ہونے والے اقتصادی اور کاروباری مواقع کا ازالہ کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری اور تجارتی سرگرمیوں کی ضرورت ہے۔مسعود خان نے کہا کہ پاکستان کی 220 ملین آبادی 100 ملین متوسط طبقہ (مڈل کلاس)30 سال سے کم عمر کی 130 ملین نوجوان آبادی 110 ملین موبائل براڈ بینڈ صارفین اورٹیکنالوجی کے استعمال میں عبور رکھنے والے نوجوانوں پر مشتمل انسانی سرمایہ امریکی سرمایہ کاروں اور کاروباری افراد کے لیے مثالی حالات فراہم کرتے ہیں کہ وہ ان وسائل کو برؤے کار لاتے ہوئے اپنے کاروبار کو نہ صرف پاکستان بلکہ وسطی ایشیا، مغربی ایشیا اور مشرق وسطیٰ تک وسعت دیں۔ گذشتہ چند ماہ کے دوران پاکستانی اسٹارٹ اپس اور ٹیک سیکٹر کی نمایاں شرح نمو کو اجاگر کرتے ہوئے سفیر پاکستان نے کہا کہ پاکستان کا ٹیک سیکٹر تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور پورے خطے میں خدمات سرانجام دینے کے لیے تیار ہے۔ سفیر پاکستان نے کہا کہ حکومتی، کاروباری اور سب سے اہم عوامی سطح پر روابط قائم کرنے کے لئے تمام کوششیں کی جا رہی ہیں۔ سفیر پاکستان نے کہا کہ ہمارے تارکین وطن دونوں ممالک اور ان کے عوام کے درمیان سب سے مضبوط بندھن ہیں