اسلام آباد(این این آئی)وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ مقبوضہ جموں کشمیر میں رہنے والے غیر مقامی طالب علموں، مزدورں، ملازموں اور فوجی اہلکاروں کو انتخابات کے دوران ووٹ ڈالنے کا حق دینے کا بھارتی حکومت کے فیصلے کی بھرپور مزاحمت کی جائے گی کیونکہ یہ اسرائیلی ماڈل ہے جس پر کشمیریوں نے کسی بھی صورت میں عمل درآمد نہیں ہونے دینا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بھارتی اقدامات کے ردعمل میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی حکومت کی جانب سے کیے گئے یہودی آباد کاری کے اقدامات کی طرز پر مقبوضہ جموں وکشمیر میں مسلمان اکثریتی خطے کی شناخت کو تبدیل کرنے کے منصوبے پر عمل پیرا ہے۔ حکومت آزادکشمیر بھارت کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کے لیے ہر محاذ پر کردار ادا کرے گی۔بھارتی حکومت پہلے ہی 1927 سے نافذ اسٹیٹ سبجیکٹ کے قانون کا بھی خاتمہ کرچکی ہے۔ اس ظالمانہ اقدام سے نئی دہلی نے بھارتی شہریوں کو مقبوضہ کشمیر کا ڈومیسائل اور ملازمتیں حاصل کرنے کا قانونی حق دیا۔سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ رہی سہی کسر اب مقبوضہ کشمیر میں غیر ریاستی باشندوں کو ووٹ کا حق دے کر پوری کردی گئی ہے۔ حقیقت میں بھارت سیاسی طور پرکشمیریوں کو مکمل بے اختیار کرنا چاہتا ہے۔ پہلے ہی کشمیری مسلمان افسروں کو کشمیر ویلی سے باہر ٹرانسفر کیاگیا ہے۔ پولیس اور انتظامیہ کے عام اعلیٰ عہدوں پر غیر ریاستی اور غیر مسلموں کو تعینات کیاگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیریوں نے پہلے بھی بھارت کے جابرانہ حربوں کا مقابلہ کیا ہے اور آئندہ بھی ڈٹ کر جدوجہد آزادی جاری رکھیں گے۔ کشمیری شہدا ء کے وارث ہیں انہوں نے ظلم کے آگے جھکنا اور بکنا سیکھا ہی نہیں ہے۔وزراعظم سردار تنویر الیاس خان نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ بھارت کے غیر قانونی اور غیر انسانی حربوں کے آگے بندھ باھندنے کے لیے موثر اقدامات کرے۔ عالمی برادری کی خاموشی سے بھارت کو شہ ملتی ہے۔