اسلام آباد(این این آئی)پاکستان علمائ کونسل سابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کی پنجاب اور خیبر پختونخواہ کے وزراء خزانہ کے ساتھ گفتگو کو قابل افسوس قرار دیتی ہے۔ پاکستان کی سلامتی و استحکام ہر کسی کو عزیز ہونا چاہیے،اگر خدانخواستہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ تکمیل نہیں پاتا تو اس کا نقصان پاکستان اور پاکستان کی عوام کو ہو گا کسی حکومت یا حکمران جماعت کو نہیں۔ افسوس کی بات ہے کہ سابق وزیر خزانہ نے جو ہدایات خیبر پختونخواہ اور صوبہ پنجاب کے وزراء خزانہ کو جاری کیں وہ کسی بھی طور پر قابل قبول نہیں ہیں۔ یہ بات چیئرمین پاکستان علمائ کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی، علامہ عبد الحق مجاہد ، مولانا اسعد زکریا قاسمی ، مولانا نعمان حاشر، مولانا محمد شفیع قاسمی ، مولانا اسد اللہ فاروق ، علامہ زبیر عابد ، علامہ طاہر الحسن ، مولانا طاہر عقیل اعوان، مولانا عزیزاکبر قاسمی، مولانا اسلم صدیقی ، مولانا محمد اشفاق پتافی، مولانا عبید اللہ گورمانی ، مولانا ابو بکر حمید صابری، مولانا سعد اللہ شفیق، مولانا مفتی عبد الستار اور دیگرنے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ سابق وزیر خزانہ قوم سے معافی مانگیں اور پاکستان کے مفاد کے خلاف کسی بھی قدم کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ پاکستان علماء کونسل ملک کی موجودہ صورتحال کے تناظر میں تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ سیاست سے بالا ترہو کر ملک اور قوم کے مفاد میں متحد ہو جائیں اور تین ماہ کیلئے سیاسی سرگرمیاں ترک کر کے سیلاب زدگان کی بھرپور امداد کیلئے نکلیں۔ پنجاب حکومت کے وزیر خزانہ کی طرف سے خط نہ لکھنے کا فیصلہ قابل تحسین ہے جس پر وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی اور ان کے وزیر خزانہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔