اسلام آباد (این این آئی)چین میں پاکستانی سفیر معین الحق نے کہا ہے کہ چین بین الاقوامی تعاون کیلئے ایک رول ماڈل ہے اور عالمی برادری کو چین کی مثال پر عمل کرتے ہوئے بین الاقوامی اقتصادی تعاون اور علاقائی تعاون کیلئے ٹھوس کوششیں کرنی چاہیے۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطا بق چائنا انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز (CIFTIS) میں بیجنگ ڈے اینڈ انویسٹ ان بیجنگ سمٹ کے عنوان سے منعقدہ ایک فورم سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی سفیر نے کہا کہ بیجنگ کی ترقی مقامی معیشت کو نئی تحریک دے رہی ہے، صنعت اور جدت سرمائے کی آمد میں نرمی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دے رہی ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطا بق معین نے کہا کہ چین کثیرجہتی، شمولیت اور تمام شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے مختلف ممالک کے ساتھ کام کرنے کے لیے پرعزم ہے،چین پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور ہم چین پاکستان آزاد تجارتی معاہدے کو استعمال کرکے اپنی دو طرفہ تجارت کو دوگنا کر رہے ہیں۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطا بق معین الحق نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کا فلیگ شپ منصوبہ ہے، جو ٹھوس اور باہمی تعاون کیلئے ایک اور مفید پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے، انہوں نے کہا کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں پاکستان زرعی شعبے پر توجہ دے رہا ہے، جدیدیت، اختراعات اور ٹیکنالوجیز اور چینی سرمایہ کاروں کو ان مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے جو آج پاکستان میں موجود ہیں۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطا بق انہو ں نیکہامیں اس موقع پر پاکستان کی حکومت اور عوام کی طرف سے چینی حکومت اور عوام کا خصوصی شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے اس مشکل وقت میں جن کا ہم سیلاب کی وجہ سے سامنا کر رہے ہیں، پاکستان کی بہت فراخدلانہ اور بروقت مدد کی،جب بھی ہمیں مشکلات اور قومی آفات کا سامنا کرنا پڑ ا تو ایک دوسرے کا ساتھ دینے کی ہماری دیرینہ روایت ٹھوس مثال ہے۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطا بق انہوں نے کہا کہ آئیے اپنے دونوں ممالک کی مشترکہ تقدیر کی ایک کمیونٹی کو تشکیل دینے کیلئے ہاتھ ملاتے ہیں جس کی جڑیں باہمی اعتماد، اسٹریٹجک وڑن اور ہمارے دونوں ممالک کی مستقبل کی خوشحالی کے لیے قریبی اقتصادی روابط پر مبنی ہوں۔