کسی کو اسلام آباد پر چڑھائی نہیں کرنے دیں گے ، وزیر داخلہ کا تحریک انصاف کو واضح پیغام

0
247

لاہور (این این آئی)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ کسی کو اسلام آباد پر چڑھائی نہیں کرنے دیں گے تاہم تحریک انصاف سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے تعین کردہ جگہوں پر اپنا احتجاج ریکارڈ کروانا چاہتی ہے تو حکومت مکمل تعاون کریگی ، مسلح جتھوں کی صورت میں آئیں گے تو وفاقی حکومت ہر صورت روکے گی، پنجاب میں تبدیلی لانا کوئی مشکل نہیں ،ایک دو ووٹوں کا معاملہ ہے ،پی ٹی آئی کے پندرہ لوگ رابطے میں ہیں، پنجاب میں گورنر راج کا فیصلہ کابینہ نے کرنا ہے،ملک کو نازک حالات سے نکالنے کیلئے مشکل فیصلے کئے جس وجہ سے مہنگائی کو کنٹرول نہ کرسکے،اسحاق ڈار کے آنے سے ہماری قتصادی ٹیم مضبوط ہوجائیگی، الیکشن جب بھی ہوئے نواز شریف اس سے پہلے پاکستان آجائیں گے،نئے آرمی چیف کی تعیانی اپنے وقت پر ہی ہوگی۔ہفتہ کو پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہاکہ ہم ایک تنظیمی پراگرام شروع کریں گے جس میں صوبائی اور مرکزی قیادت سے مختلف تنظیمی ٹیمیں پورے پنجاب کا ضلع وار ٹور کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اس دورے میں مریم نواز، حمزہ شہباز اور صوبائی تںظیم شامل ہوگی، یہ تنظیمی کام الیکشن کے حوالے سے پارٹی کے لیے اور پارلیمانی بورڈ کے لیے ایک اہم سروے ہوگا، اس کی بنیاد پر پارٹی کو آئندہ برس الیکشن کے سال میں بہتر فیصلے کرنے میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم 15 اکتوبر سے اس دورے کا آغاز کررہے ہیں اور دسمبر 2022 تک ہم اس کو مکمل کریں گے تاکہ اس کے نتائج آئندہ انتخابی سال میں یہ پارٹی کو موثر رہنمائی فراہم کر سکیں۔ رانا ثنا اللہ نے تحریک انصاف کے مارچ کے حوالے سے کہا کہ اگر یہ لوگ ریاست پر چڑھ دوڑنے کے لیے آئیں گے اور ریڈ زون کی جانب بڑھیں گے تو یہ ہماری آئینی اور قانونی ذمہ داری ہے کہ ایسے گروہ کو روکا جائے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ 25 مئی کو ہماری تیاری نہیں تھی، اگر تیاری نہیں تھی تو یہ کس طرح 20 لاکھ لوگ لانے کا دعوی کررہے تھے؟ 25 مئی سے قبل یہ ڈیڑھ مہینے تک جگہ جگہ جلسے کرتے رہے، یہ تیاری نہیں تو اور کیا تھی، یہ درحقیقت ان کی ناکامی تھی جس کا انہیں اعتراف کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ آج ان کو اپنی تیاری چیک کرلیں، یہ بھی چیک کرلیں ہم بھی چیک کرلیں گے، آج شام کو ان کی تیاری سب کے سامنے آجائے گی، اس کے بعد دیکھ لیں گے کہ ان کی کیسی تیاری ہے۔انہوں نے کہا کہ میڈیا میں یہ بات کی جارہی کہ ہم ان کے خلاف کچھ زیادہ سختی کرنے والے ہیں، مجھے بتائیں کہ اگر ایک گروہ یہ کہے کہ ہم اسلام آباد پر چڑھائی کررہے ہیں تو ہم اس کا کیا جواب دے سکتے ہیں؟ کیا ہم ان کے سامنے لیٹ جائیں کہ جی ٹھیک ہے آپ چڑھائی کرلیں اور اس ملک کو دنیا کے سامنے بنانا رہ پبلک بنا دیں؟ ظاہر ہے انہیں روکنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم ان کو تب ہی روکیں گے جب وہ آئیں گے، اگر وہ مسلح جتھے کو صورت میں نہیں آئیں گے تو ہم ان کو روکنے ان کے گھروں پر تو نہیں چلے جائیں گے، انہوں نے خود اعتراف کیا ہے کہ 25 مئی کو یہ جن لوگوں کو ساتھ لے کر آئے تھے وہ مسلح تھے۔انہوں نے کہا کہ اب اگر انہوں نے مسلح جتھے کو لے کر اسلام آباد پر چڑھائی کی تو انہیں روکنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی خدمات بروئے کار لانا ہوں گی اور ایسی کسی بھی کوشش کو روکنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ اگر یہ لوگ مسلح لوگوں کو لے کر آئے تو انہیں اسی انداز میں روکا جائے گا