اسلام آباد (این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ تاحیات نااہلی کا قانون درست نہیں ، جو نئی اسمبلی آئے اسے قانون میں ترمیم کرنی چاہیے، عدالتی اصلاحات بے حد ضروری ہیں،چیف جسٹس کے از خود نوٹس اختیار اور مقدمات مقرر کرنے سے متعلق بھی اصلاحات ضروری ہیں،آئین یا قانون میں ترمیم کسی ایک شخص کیلے نہیں ہونی چاہیے، بینچ کی تشکیل سمیت تمام معاملات میں ترامیم ہونی چاہئیں۔میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہاکہ سپریم کورٹ میں اہم مقدمہ کی سماعت کا باقاعدہ آغاز ہوا ہے۔ انہوںنے کہاکہ نیب کی موجودہ ترامیم نے کس طرح احتساب کو ختم کردیا،(آج) جمعرات سے اس پر دلائل ہوں گے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان میں نظام انصاف مکمل طور پر بیٹھ گیا ہے،پاکستان میں ملزمان فیصلہ کررہے ہیں کیس کی تفتیش کون کریگا۔ انہوںنے کہاکہ مریم نواز کی بریت اور اسحاق ڈار کی واپسی ہمارے نظام انصاف کی مکمل ناکامی ہے۔ سابق وزیر نے کہاکہ اسحاق ڈار پر اربوں روپے منی لانڈرنگ کے کیسز ہیں۔ فواد چوہدری نے کہاکہ ایک طرف پوری دنیا سے حکومت پیسے مانگ رہی ہے دوسری طرف اپنی کرپشن قانونی کررہی ہے۔ سابق وزیر نے کہاکہ مریم نواز کے بعد نواز شریف کے کیسز ختم کرنی کی بات ہورہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے سارے سیلاب روکنے ہیں،کرپشن کا سیلاب بھی سیاستدانوں نے روکنا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ابھی تو یہ بھی نہیں پتہ کہ سندھ میں سیلاب آیا ہے یا لایا گیا ہے،کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ سیلاب کی آڑ میں حکومت کو چلنے دیا جائے۔ انہوںنے کہاکہ آرٹیکل باسٹھ ون ایف کی تشریح کرنا ہوگی،ملک میں جوڈیشل اصلاحات کی ضرورت ہے جو نئی حکومت کریگی۔ انہوںنے کہاکہ بدقسمتی سے پاکستان میں اسٹیبلشمنٹ کا سیاسی کردار ہے،ہم ملک میں انتشار کے بغیر انتخابات چاہتے ہیں،اسٹیبلشمنٹ نے ہی مذاکرات کرنے ہیں حکومت سائڈ پر بیٹھ کر دہی کھا رہی ہے۔ فواد چوہدری نے کہاکہ جہانگیر ترین کی تاحیات نااہلی نہیں بنتی تھی،سیاسی جماعتوں کو بیٹھ کر فیصلے کرنے ہوں گے۔ سابق وزیرنے کہاکہ سائفر کی اوریجنل کاپی تو سپریم کورٹ میں بھی پڑی ہوئی ہے