سرینگر(این این آئی)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائیوں کے دوران بدھ کو مزید 5 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران ضلع شوپیاں کے علاقےDrachمیں تین جبکہ اسی ضلع کے علاقے مولو Mooluمیں ایک نوجوان کو شہید کیا۔آخری اطلاعات تک دونوں مقامات پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں جاری تھیں۔بھارتی فوجیوںنے ضلع پلوامہ کے علاقے حال میںHaal میں ایک چیک پوسٹ پر آصف احمد نامی ایک شہری پر فائرنگ کی جسکے نتیجے میں وہ زخمی ہوگیا۔ زخمی شہری بعد میں سرینگر کے ایس ایم ایچ ایس ہسپتال میں دم توڑ گیا۔ فوجیوں کے ہاتھوں بے گناہ نوجوانوں کے قتل نے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے جموں خطے کے ضلع راجوری میں گزشتہ روز ایک ریلی میں کیے گئے ان دعوؤں کی قلعی کھول دی ہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ جموںوکشمیر سب سے محفوظ مقام بن کر ابھرا ہے۔دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں قتل، گرفتاریاں، تشدد، املاک کی تباہی اور دیگر مظالم روز کا معمول بن چکا ہے۔ فوجیوں نے پورے مقبوضہ علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں تیز کر دی ہیں جس سے لوگوں کی زندگی جہنم بن گئی ہے۔