وزیراعظم نے تھر کول مائنز کو ریلوے لائن سے منسلک کرنے کے منصوبے کو 23 مارچ 2023 تک مکمل کرنے کی ہدایات جاری کر دیں

0
246

اسلام آباد (این این آئی)وزیرِ اعظم شہباز شریف نے تھر کول مائنز کو ریلوے لائن سے منسلک کرنے کے منصوبے کو 23 مارچ 2023 تک مکمل کرنے کی ہدایات جاری کردیں جبکہ وفاقی حکومت اور سندھ حکومت کے مابین تھر کول مائنز کو ریلوے لائن سے منسلک کرنے کا منصوبہ اشتراک سے بنانے کا اصولی فیصلہ کرلیاگیا ۔وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت تھر کول مائنز کو ریلوے لائنز سے منسلک کرنے پر اسلام آباد میں اجلاس ہوا اجلاس میں بتایا گیا کہ تھر کول مائنز کو ریلوے لائنز سے منسلک کرنے سے مقامی کوئلہ جامشورو، پورٹ قاسم اور ملک کے دوسرے پاور پلانٹس کے ساتھ ساتھ مقامی صنعت کو بھی فراہم کیا جائیگا اس سے کوئلے و ایندھن کی در آمد میں خرچ ہونے والا قیمتی زرمبادلہ بچایا جا سکے گا۔وزیر اعظم نے متعلقہ حکام کو ترجیحی بنیادوں پر اس منصوبے پر کام کرنے اور اسے مارچ 2023 تک مکمل کرنے کی بھرپور کوشش کرنے کی ہدایات جاری کیں۔اجلاس میں وفاقی وزراء اسحاق ڈار، احسن اقبال، خرم دستگیر، معاونین خصوصی جہانزیب خان، ظفر الدین محمود اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت جبکہ وفاقی وزیرِ ریلوے خواجہ سعد رفیق اور وزیرِ اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی وڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے ۔وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف اور وزیرِ اعلی سندھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کریں گے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ گزشتہ چار سال میں ملک کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچایا گیا، ہمیں پاکستان اسپیڈ سے قومی اہمیت کے منصوبے مکمل کرنے ہیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہاکہ حکومت شبانہ روز محنت سے پاکستان کی ترقی جو 2108 سے 2022 تک دانستہ طور پر روکی گئی، اسکو بحال کر رہی ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ ہم نے گزشتہ دورِ حکومت میں منصوبوں کی تکمیل ریکارڈ مدت میں کی۔ وزیر اعظم نے بتایاکہ گزشتہ حکومت میں نئے منصوبے شروع کرنا تو درکنار، جاری منصوبے روک کر ملک و قوم کا پیسہ برباد کرنے کی گھناؤنی سازش رچائی گئی۔ وزیر اعظم نے کہاکہ تھر کول مائنز کو ریلوے لائن سے منسلک کرنے سے درامدی کوئلے کی بجائے مقامی کوئلے کا استعمال ہوگا.۔ وزیر اعظم نے کہاکہ تھر کا کوئلہ بجلی گھروں میں استعمال ہونے سے 2 ارب ڈالر سالانہ سے زیادہ، بجلی گھروں کے ایندھن کی درآمد کی مد میں بچایا جا سکے گا۔