چینی وفد سیلاب کی روک تھام بارے اتنظامات کا تجزیہ کرنے پاکستان پہنچ گیا

0
208

اسلام آباد (این این آئی)چینی ماہرین کا 11 رکنی وفد پاکستان پہنچ گیا، وفد موسمیاتی، ہائیڈرولوجیکل، ہائیڈرولک، جغرافیائی، جانی ومالی نقصانات کی بنیاد پر تجزیہ کرکے اپنی تکنیکی معلومات اور تجربہ پاکستان کیساتھ شیئر کریگا۔گوادر پرو کے مطابق درمیانی سطح کے ماہرین پر مشتمل وفد اپنے قیام کے دوران متعلقہ محکموں، فیلڈ ماہرین سے ملاقاتیں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا فیلڈ سروے کریگا۔11 رکنی وفد میں چین کی وزارت برائے ایمرجنسی مینجمنٹ، چین کی وزارت برائے آبی وسائل اور چین کی موسمیاتی انتظامیہ کے ماہرین شامل ہیں ۔ اس وفد کیلئے وزارتوں نے سیلاب اور خشک سالی کا تجربہ رکھنے والے سرکردہ انجینئرز کو نامزد کیا ہے۔ وفد نے پاکستان پہنچنے سے قبل ہی پاکستانی ماہرین اور متعلقہ حکام کے ساتھ تعاون کا طریقہ کار قائم کیا ہے۔ وفد کے ہر رکن کو بیجنگ میں ایک تجربہ کار ٹیم نے سپورٹ کیا ہے۔گوادر پرو کے مطابق دورے کے پہلے روز وفد کو وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال اور نیشنل فلڈ ریسپانس کوآرڈینیشن سینٹر (این ایف آر سی سی )، این ڈی ایم اے ، سپارکو اور محکمہ موسمیات کے حکام نے سیلاب سے ہونے والے نقصانات اور حکومت اور انسانی ہمدردی کی تنظیموں کی طرف سے آفت پر آنے والے ردعمل پر بریفنگ دی ۔ گوادر پرو کے مطابق احسن اقبال نے ”بہت پیارے اور آہنی برادر ملک چین”’کے وفد کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ آفات کے بعد کی تشخیص کے ذریعے پاکستان تعمیر نو اور لوگوں کی بحالی کے لیے حکمت عملی تیار کریگا۔ احسن اقبال نے کہا ہمیں اپنے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو اور بحالی کرنی چاہیے تاکہ مستقبل میں موسمیاتی تبدیلیوں کے لیے زیادہ لچکدار اور زیادہ موافقت پذیر ہو، انہوں نے کہا کہ پاکستان کو موسمیاتی آفات کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک مضبوط حکمت عملی بنانے کے لیے چینی ماہرین سے مشورے اور رہنمائی حاصل ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے امید ہے کہ این ڈی ایم اے اور چین میں ہنگامی خدمات کی تنظیموں کے درمیان تعاون مستقبل میں (ہمارے ساتھ) بہت قریب ہو گا تاکہ ہم اپنے تجربات کا اشتراک کر سکیں اور ایک دوسرے سے سیکھ سکیں۔ گوادر پرو کے مطابق چین کی ایمرجنسی منیجمنٹ کی وزارت کے فلڈ کنٹرول اور خشک سالی سے نجات کے محکمے سے تعلق رکھنے والے شو شیان بیاونے کہا کہ پاکستان میں غیر متوقع تباہ کن سیلاب کے تناظر میں چینی حکومت اور عوام مصیبت زدہ لوگوں کے ساتھ بڑی ہمدردی اور تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔ شو شیان بیائو نے کہا کہ چینی حکومت نے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے ماہرین کے ساتھ تیزی سے اور درست طریقے سے کام کرنے کے لیے ایک وفد بھیجا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق شو شیان بیائو نے کہا پاکستانی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ مل کر کام کرتے ہوئے ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ہمارے مشورے قومی عوامل، متاثرہ جگہوں کے حالات اور مقامی ترقی کی صورت حال پر مبنی ہوں گے تاکہ مشورے کو مختصر مدت میں لاگو کیا جا سکے،ہم اس باہمی سیکھنے کے موقع پر پاکستانی بھائیوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے، ان کی روایات اور ان کی عادات کو سمجھیں گے۔ گوادر پرو کے مطابق چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز ستی نے موسمیاتی تباہی کے اس نازک وقت میں چینی ماہرین کے دورے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس 10 روزہ دورے کے دوران ہم چین کے تجربات سے استفادہ کر سکیں گے اور اپنے تجربات کا اشتراک کر سکیں گے، خاص طور پر اس صورتحال کے لیے جس سے ہم نمٹ رہے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں تعاون کو مزید مضبوط کرے گا۔