پاکستان نے سہ ملکی سیریز کے فائنل میں نیوزی لینڈ کو شکست دے دی

0
311

کرائسٹ چرچ (این این آئی)سہ ملکی سیریز کے فائنل میں پاکستان نے محمد نواز اور حیدر علی کی جارحانہ بیٹنگ کی بدولت نیوزی لینڈ کو شکست دے کر ٹرافی اپنے نام کر لی،نیوزی لینڈ نے پاکستان کو جیت کیلئے 164 رنز کا ہدف دیا جسے پاکستان نے آخری اووز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرکے سیریز جیت لی ،۔محمد نواز نے 22 گیندوں پر تین چھکوں اور دو چوکوں کی مدد سے ناقابل شکست 38 رنز کی اننگز کھیلی اور مین آف دی میچ قرار پائے ۔کرائسٹ چرچ میں کھیلے گئے ٹورنامنٹ کے فائنل میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بالنگ کا فیصلہ کیا۔پاکستان کو پہلی وکٹ کیلئے زیادہ انتظار نہ کرنا پڑا اور فن ایلن تین چوکے لگانے کے لیے پہلے ہی اوور میں نسیم شاہ کا شکار بن گئے۔دوسری وکٹ کیلئے کین ولیمسن اور ڈیون کونوے نے مل کر اسکور کو 47 تک پہنچایا جس کے بعد 17 گیندوں پر 14 رنز بنانے والے کونوے حارث رف کی گیند پر وکٹوں نہ محفوظ رکھ سکے۔تیسری وکٹ کیلئے ولیمسن اور گلین فلپس نے 50 رنز کی ساجھے داری قائم کی تاہم اس شراکت کے خطرناک ہونے سے قبل ہی نواز نے فلپس کی 22 گیندوں پر 29 رنز کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔کین ولیمسن نے دوسرے اینڈ سے عمدہ بیٹنگ جاری رکھی اور بابر کے ہاتھوں ڈراپ کیچ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے نصف سنچری مکمل کی، وہ 38 گیندوں پر 59 رنز بنانے کے بعد آئوٹ ہوئے۔ایک مرحلے پر ایسا محسوس ہوتا تھا کہ میزبان ٹیم باآسانی 180 رنز یا اس سے زائد کا مجموعہ تشکیل دینے میں کامیاب رہے گی تاہم اختتامی اوورز میں فاسٹ بالرز کی عمدہ بالنگ کے سبب کیویز تیز رفتاری سے کھیل پیش نہ کر سکے۔نیوزی لینڈ نے مقررہ اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 163 رنز بنائے۔پاکستان کی جانب سے حارث رف اور نسیم شاہ نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔ہدف کے تعاقب میں محمد رضوان اور بابر اعظم نے روایتی انداز میں اننگز کا آغاز کیا لیکن 29 کے مجموعی اسکور پر بڑا شاٹ مارنے کی کوشش میں مائیکل بریسویل کو وکٹ دے بیٹھے۔رضوان اور شان مسعود دونوں ہی اننگز کے دوران جدوجہد کرتے نظر آئے اور بائیں ہاتھ کے بلے باز 21 گیندوں پر 19 رنز بنانے کے بعد بریسویل کی دوسری وکٹ بن گئے۔پاکستان کو تیسرا اور سب سے اہم نقصان اس وقت ہوا جب رضوان 34 رنز بنانے کے بعد اش سودھی کی گیند پر ایل بی ڈبلیو قرار پائے۔اس مرحلے پر حیدر علی کا ساتھ دینے محمد نواز آئے اور دونوں نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے چوتھی وکٹ کے لیے 26 گیندوں پر 56 رنز کی شراکت قائم کر کے میچ کا نقشہ بدل دیا۔حیدر علی 15 گیندوں پر دو چھکوں اور تین چوکوں سے مزین 31 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد آئوٹ ہوئے جبکہ آصف علی بھی صرف ایک رن بنا کر واپس لوٹ گئے۔دوسرے اینڈ سے نواز نے جارحانہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور نئے بلے باز افتخار احمد کے ہمراہ ایک اور بہترین شراکت قائم کی۔میچ کے آخری اوور میں افتخار احمد نے بلیئر ٹکنر کو چھکا رسید کر کے پاکستان کو پانچ وکٹوں کی شاندار فتح سے ہمکنار کرا دیا۔اس میچ میں فتح کے ساتھ ساتھ پاکستان نے سہ ملکی سیریز کی ٹرافی بھی اپنے نام کر لی۔محمد نواز نے 22 گیندوں پر تین چھکوں اور دو چوکوں کی مدد سے ناقابل شکست 38 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ افتخار نے 14 گیندوں پر 25 رنز بنائے۔نواز کو عمدہ بیٹنگ کے ساتھ ساتھ ایک وکٹ لینے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جبکہ سیریز کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ اسپنر مائیکل بریسویل کے نام رہا۔