کچھ ممالک دوسروں کو توڑنے اور سپلائی چین کو متاثر کرنے میں لگے ہیں، چین

0
267

اسلام آ باد (این این آئی )قومی ترقیات و اصلاحات کمیشن کے وائس چیئرمین اور کمیشن کے سی پی سی لیڈرشپ گروپ کے رکن چاؤ چھن شن نے کہا ہے چین مقامی معیشت کے فروغ کا ایک نیا طریقہ کار بنا رہا ہے جس کے زریعے مقامی اور بین الاقوامی معاشی چکر ایک دوسرے کو فروغ دے گا۔گوادر پرو کے مطابق چین کی کمیونسٹ پارٹی کی جاری 20ویں قومی کانگریس کے موقع پر چاؤ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ چین کے دوہری ترقی کے متحرک عمل کو تیز کرنے کے اہم اسٹریٹجک فیصلے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ عالمگیریت سے پیچھے ہٹنا چاہتا ہے، اور کچھ سمجھنا کہ چین خود کفیل معیشت بننے کی کوشش کر رہا ہے، غلط تشریح ہے۔ چین کس طرح لوہے، خام تیل، قدرتی گیس اور سویابین سمیت غیر ملکی درآمدات پر انحصار کم کرے گا اور مزید خود کفیل معیشت بنے گا کے سوال پر چاؤ نے کہا کہ چین نے ملکی اور بین الاقوامی منڈیوں اور وسائل کا بہتر استعمال کیا ہے۔ جیسا 1970 کی دہائی کے آخر میں اصلاحات اور کھلے پن کا آغاز ہوا۔گوادر پرو کے مطابق چین نے بین الاقوامی مسابقت اور تعاون میں حصہ لینے کے لیے نئے فوائد حاصل کیے ہیں، اور مارکیٹ کی معیشت کی تعمیر اور جامع قومی طاقت کی بہتری کے لیے سازگار حالات پیدا کیے ہیں۔چاؤ نے مزید کہا کہ چین پہلے ہی بہت سے دوسرے ممالک پر بہت کم انحصار کرتا ہے، اور گھریلو اور بیرونی مانگ ایک دوسرے پر منحصر ہے۔ گوادر پرو کے مطابق چا ؤ نے کہا کہ آج کی دنیا میں جہاں معاشی عالمگیریت ایک ناقابل واپسی رجحان بن چکی ہے، کوئی بھی ملک اپنے دروازے بند رکھ کر خود ترقی نہیں کر سکتا۔ چین ایک اعلیٰ معیار پر وسیع تر کھلے پن اور باقی دنیا کے ساتھ ترقی کے مواقع بانٹنے کا عزم رکھتا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق کچھ عرصے سے اقتصادی عالمگیریت کو مشکلات کا سامنا ہے۔ کچھ ممالک دوسروں کو توڑنے اور سپلائی چین کو متاثر کرنے میں لگے ہیں یہ ایسے ہی ہے جیسے چھوٹے سے گودام میں بڑی فصیلیں بنانا ،۔ تاہم، ہمیں یقین ہے کہ عالمی معیشت کبھی بھی تقسیم اور باہمی طور پر الگ نہیں ہو گی۔ چائو نے مزید کہا کہ معاشی عالمگیریت پیداواری صلاحیت کی ترقی کے لیے ایک ردعمل ہے اور ایک نہ رکنے والے تاریخی رجحان کی نمائندگی کرتی ہے۔ چین اصلاحات کو مزید مضبوط ، کھلے پن، حقیقی کثیرالجہتی کو برقرار رکھنے اور ایک ایسی اقتصادی عالمگیریت میں اپنا حصہ ڈالے گا جو زیادہ کھلی، جامع، متوازن اور فائدہ مند ہو۔