کسی بھی روسی خطرے کا فیصلہ کن جواب کے ساتھ سامنا کریں گے، وائٹ ہائوس

0
239

واشنگٹن(این این آئی)وائٹ ہائوس نے کہا ہے کہ واشنگٹن کو بنیادی ڈھانچے کے لیے کسی بھی روسی خطرے کا فیصلہ کن ردعمل کے ساتھ سامنا کرنا پڑے گا۔ بیان میں زور دیا گیا کہ امریکی سیٹلائٹ کو نشانہ بنانے کے امکان کا خطرہ اشتعال انگیز ہے۔وائٹ ہائوس نے مزید کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کا آئندہ جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس میں روسی صدر پوتین کے ساتھ بیٹھنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا ہے کہ پوتین ہماری جوہری صلاحیتوں کو جانتے ہیں ۔ ہمارے پاس بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے علاوہ کئی آپشنز موجود ہیں۔ انہوں نے کہا امریکہ دفاع کے لیے درکار فوجی ساز و سامان کے ساتھ یوکرینیوں کی حمایت جاری رکھے گا۔دریں اثنا پینٹاگون نے اپنی نئی جوہری حکمت عملی میں خبردار کیا ہے کہ امریکہ جوہری ہتھیاروں کو کسی بھی سٹریٹجک حملے کو روکنے کے لیے سمجھتا ہے۔امریکی محکمہ دفاع کے ایک سینئر اہلکار نے صحافیوں کو بتایا کہ اس نئے طریقہ کار کا مقصد دشمن کے لئے فیصلہ سازی کو پیچیدہ بنانا ہے ۔ انہوں نے کہا نئے طریقہ کار میں جوہری ہتھیاروں کا استعمال شامل ہے، چاہے وہ کتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہو ۔ ساتھ ہی ساتھ غیر جوہری ذرائع کے استعمال پر مبنی بہت بڑے سٹریٹجک حملے بھی شامل ہیں۔نئی جوہری حکمت عملی میں شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کو اپنے ملک کے بڑھتے ہوئے جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے خلاف سخت انتباہ کرنا بھی شامل ہے۔روس نے یوکرین کی جنگ پر امریکہ کے خلاف ایک بے مثال خطرہ ایسے وقت میں کھڑا کر دیا ہے جب اسرائیل نے کئیف کو فراہم کیے جانے والے ہتھیاروں کا انکشاف کیا ہے۔روسی وزارت خارجہ میں ہتھیاروں کے کنٹرول اور عدم پھیلا کے امور کے ڈپٹی ڈائریکٹر وارونٹسوف نے اعلان کیا کہ اگر امریکی سیٹلائٹ یوکرین کے تنازع میں استعمال ہوتے ہیں تو وہ ان پر حملہ کرنے کے لیے جائز ہدف بن سکتے ہیں۔وارونٹسوف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی پہلی کمیٹی کے اجلاس کے دوران مزید کہا کہ ہم ایک انتہائی خطرناک رجحان پر توجہ مرکوز کرنا چاہتے ہیں جو یوکرین کے واقعات کے دوران واضح طور پر ظاہر ہوا تھا۔ ہم امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے خلا میں شہری بنیادی ڈھانچے کے اجزا کے استعمال کے بارے میں بات کر رہے ہیں جس میں مسلح تنازعات میں استعمال ہونے والے تجارتی بنیادی ڈھانچہ بھی شامل ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ مغرب کے اقدامات کے نتیجے میں پرامن خلائی سرگرمیوں اور دنیا میں سماجی اور اقتصادی عمل کو بلا جواز خطرات لاحق ہیں۔اسی سیاق وسباق میں بدھ کے روز روس نے صدر پوتین کی زیر نگرانی اپنی سٹریٹجک جوہری قوتوں کی مشقیں کیں تاکہ کسی بھی جوہری حملے کے جواب میں کچلنے والے جوہری حملے کی نقل تیار کی جا سکے۔ روس کا یہ بھی کہنا ہے کہ یوکرین کی طرف سے روسیوں کے خلاف گندے بم استعمال کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔