منحرف اراکین کے ڈی سیٹ ہونے کے بعد نئے ارکان منتخب ہو چکے، انہیں فریق بنائیں، سپریم کورٹ

0
373

اسلام آباد(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے منحرف ارکان کی الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف اپیل پر سماعت کے دوران عدالت نے نومنتخب اراکین اسمبلی کو کیس میں فریق بنانے کی ہدایت دیدی۔سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی کے منحرف اراکین کی الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف اپیل پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔منحرف اراکین نے اپیلوں پر دلائل کے لیے وکیل تبدیل کرتے ہوئے ایڈووکیٹ عمر اسلم کی خدمات حاصل کر لیں، چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی جانب سے ایڈووکیٹ عمر اسلم کا خیر مقدم کیا گیا۔دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ منحرف اراکین کے ڈی سیٹ ہونے کے بعد نئے ارکان منتخب ہو چکے ہیں۔ایڈووکیٹ عمر اسلم نے کہا کہ مجھے گزشتہ شب ہی وکیل مقرر کیا گیا ہے، اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کو تیاری کیلئے وقت دے دیتے ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ معاملہ میں بڑے دلچسپ سوال کا جائزہ لینا ہے، نئے منتخب ہونے والے اراکین کو بھی فریق بنائیں۔بعد ازاں عدالت نے منحرف رکن محسن عطا خان کھوسہ کو اپیل واپس لینے کی اجازت دیتے ہوئے مقدمہ کی مزید سماعت غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردی۔خیال رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے پی ٹی آئی کے منحرف اراکین کو ڈی سیٹ کرنے کے فیصلے کے خلاف دائر اپیلیں 5 نومبر کو سپریم کورٹ میں سماعت کیلئے مقرر کی گئی تھیں۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے منحرف اراکین کی جانب سے پنجاب کی وزارت اعلی کے الیکشن میں حمزہ شہباز کو ووٹ دینے پر عمران خان کی جانب سے دائر ر یفرنس پر تحریک انصاف کے 25 ارکان کو ڈی سیٹ کیا تھا۔بعد ازاں منحرف اراکین نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا تھا۔