اسلام آباد (این این آئی)نیب کے اعلیٰ حکام نے سابق چیئر مین متروکہ وقف املاک بورڈ صدیق الفاروق کیخلاف اختیارات کا غلط استعمال کر نے کے الزام پر ہونے والی انکوائری ساڑھے تین سال کے بعد حقائق کی روشنی میں بند کردی ۔صدیق الفاروق پر یہ الزام تھا کہ انہوںنے وزیر اعظم محمد نواز شریف کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے راولپنڈی ،ڈیرہ اسماعیل ،جہلم ، حسن ابدال ، کراچی اور لاہور میں 30جائیدادوں کی لیز پر نیلامی کی ۔یہ حکم ڈی جی نیب لاہور کے دفتر سے جاری کی گئی چٹھی نمبرXQ/2079/NAB-L(9) 1میں صدیق الفاروق کو بتایاگیا ۔ڈی جی آفس لاہور میں صدیق الفاروق کو ساڑھے تین سال پہلے سات سوالوں پر مشتمل سوالنامہ جاری کیا تھا جس کا انہوںنے ثبوتوں کے ساتھ تحریری جواب دے دیا تھا۔یہ کیس حتمی انکوائری رپورٹ میں جمع کئے گئے حقائق اور ایگزیکٹو بورڈ کی سفارشات کی روشنی میں اعلیٰ حکام کی منظوری کے بعد بند کیا گیا ہے ۔یاد رہے کہ صدیق الفاروق کوجب چیئر مین متروکہ وقف املاک بورڈ لگایا تو متروکہ وقف املاک بورڈ بڑے خسارے میں مبتلا تھا یہاں تک کہ ملازمین کو تنخواہیں دینا مشکل ہوگیا تھا لیکن انہوںنے اپنے دور میں مثالی اور منافع بخش ادارہ بنا دیا ۔