پاکستان کے پاس انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں بہت زیادہ استعداد ہے جس کا بھرپور فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے، وزیراعظم

0
258

اسلام آباد (این این آئی) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کے پاس انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں بہت زیادہ استعداد ہے جس کا بھرپور فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے، جس قدر ٹیلنٹ اور ہنر پاکستان میں آئی ٹی کے حوالے سے موجودہے اس کے مقابلے پاکستان سے آئی ٹی برآمدات کافی کم ہیں جن کو بڑھانے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر کام کیا جائے،آئی ٹی سیکٹر کی برآمدات بڑھانے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے،متعلقہ وزراء اور افسران آئی ٹی برآمد کنندگان سے ایک تفصیلی ملاقات کریں اور ان کے تمام مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لیے اقدامات کریں۔وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت انفارمیشن ٹیکنالوجی خصوصاً آئی ٹی کے شعبے میں برآمدات کے فروغ کے حوالے سے ایک اہم اجلاس ہوا جس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہاکہ پاکستان کے پاس انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں بہت زیادہ استعداد ہے جس کا بھرپور فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ جس قدر ٹیلنٹ اور ہنر پاکستان میں آئی ٹی کے حوالے سے موجودہے اس کے مقابلے پاکستان سے آئی ٹی برآمدات کافی کم ہیں جن کو بڑھانے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر کام کیا جائے۔ وزیراعظم نے کہاکہ متعلقہ وزراء اور افسران آئی ٹی برآمد کنندگان سے ایک تفصیلی ملاقات کریں اور ان کے تمام مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کیلئے اقدامات کریں ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ یونیورسٹیز , اکادمیہ اور آئی ٹی انڈسٹری کے درمیان رابطے بہتر بنائے جائیں ۔اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے پاس انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں بہت زیادہ استعداد ہے جس کا بھرپور فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے. انہوں نے کہا کہ پاکستانی اینٹرپرنیورزنے آئی ٹی سیکٹر کے فروغ اور ترقی میں انتہائی اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آئی ٹی سیکٹرز کی برآمدات پاکستان میں آئی ٹی سیکٹر کے ٹیلنٹ اور استعداد کے مقابلے کافی کم ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ آئی ٹی سیکٹر کی برآمدات بڑھانے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ایسے ایکسپورٹرز جنہوں نے آئی ٹی ایکسپورٹس میں خاطر خواہ اضافے کے لیے کردار ادا کیا انھیں حکومتی سطح پر سراہا جائیگا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ گزشتہ سال پاکستان کی آئی ٹی ایکسپورٹ 2.6 بلین امریکی ڈالرز رہیں اور بھرپور کوشش کی جا رہی ہے کہ وزیراعظم کے ویژن کے مطابق ان برآمدات کو رواں سال 5 بلین امریکی ڈالرز تک بڑھایا جائے ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ سب سے زیادہ آئی ٹی برآمدات ریاست ہائے متحدہ امریکا کو جا رہی ہیں جو کہ کل آئی ٹی برآمدات کا 57 فیصد ہے،بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان کے پاس دنیا میں دوسری بڑی فری لانس ورک فورس موجود ہے جس کی استعداد میں اضافے کیلئے پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ اقدامات کر رہا ہے ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ آئی ٹی انڈسٹری میں نئے لوگوں کی شمولیت کے لیے یونیورسٹیز میں آئی ٹی کے حوالے سے دو سالہ ایسو سی ایٹ ڈگری پروگرامز شروع کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس، سائبر ٹیکنالوجی, چین اور کلاؤڈ ٹیکنالوجی بھی حکومتی ترجیحات کا حصہ ہیں،پاکستان میں آئی ٹی کے شعبے میں بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے ٹیک ڈیسٹینیشن پاکستان کے برانڈ کو پوری دنیا میں متعارف کروایا جا رہا ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے آئی ٹی ایکسپورٹرز کی سہولت کیلئے کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں ہیلپ ڈیسکس قائم کئے ہیں جو کمشنر آئی آر لیول کے افسر کی سربراہی میں کام کر رہے ہیں، مزید براں آئی ٹی ایکسپورٹرز کو سہولیات کی فراہمی کیلئے تمام تر اقدامات کئے جا رہے ہیں ۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ متعلقہ وزراء اور افسران آئی ٹی برآمد کنندگان سے ایک تفصیلی ملاقات کریں اور ان کے تمام مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لیے اقدامات کریں۔وزیراعظم نے آئی ٹی برآمدات کے موجودہ حجم پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوا کہا کہ جس قدر ٹیلنٹ اور ہنر پاکستان میں آئی ٹی کے حوالے سے موجود اس کے مقابلے پاکستان سے آئی ٹی برآمدات کافی کم ہیں جن کو بڑھانے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر کام کیا جائے اور اس حوالے سے مستقبل کا لائحہ عمل جلد از جلد طے کیا جائے ۔انہوں نے ہدایت کی کہ یونیورسٹیز ، اکادمیہ اور آئی ٹی انڈسٹری کے درمیان رابطے بہتر بنائے جائیں