معروف قانون دان لطیف آفریدی کے قتل میں ملوث ملزم 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

0
392

پشاور (این این آئی)سینئر وکیل اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر لطیف آفریدی کو گزشتہ روز پشاور ہائی کورٹ کے بار روم میں فائرنگ کرکے قتل کرنے والے ملزم کو دو رزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز 80 سالہ لطیف آفریدی کو ملزم کی جانب سے اس وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا جب وہ پشاور ہائی کورٹ کے بار روم میں دیگر وکلا کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے، انہیں فوری طور پر طبی امداد کے لیے لیڈی ریڈنگ ہسپتال لے جایا گیا تھا لیکن وہ جانبر نہیں ہوسکے تھے۔سینئر قانون دان کے قتل کے الزام میں گرفتار ملزم عدنان سمیع آفریدی کو پشاور کی مقامی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں جوڈیشل مجسٹریٹ بدر منیر نے ملزم کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔واقعہ کے بعد سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس کاشف عباسی نے بتایا تھا کہ پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے اور اس کی شناخت عدنان سمیع اللہ آفریدی کے نام سے ہوئی ہے جوکہ مقتول کا رشتے دار ہے، انہوں نے کہا تھا کہ پولیس کو شبہ ہے کہ یہ حملہ ‘ذاتی دشمنی’ کا شاخسانہ ہے۔پولیس نے گرفتار ملزم کو ایسٹ کنٹونمنٹ تھانے منتقل کرکے اس کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔پولیس اسٹیشن کے ایک افسر نے بتایا کہ ملزم نے اعتراف جرم کر لیا ہے اور اس نے خاندانی تنازع پر قتل کا اقرار کیا۔بتایا جاتا ہے کہ حملہ آور کے کزن آفتاب آفریدی جو سوات میں انسداد دہشت گردی کے جج تھے، گزشتہ سال فائرنگ کے واقعے میں قتل کردئیے گئے تھے، لطیف آفریدی اور ان کے خاندان کے افراد کو مقدمے میں نامزد کیا گیا تھاتاہم بعد میں انسداد دہشت گردی عدالت صوابی نے انہیں بری کر دیا تھا۔اس کے علاوہ، پشاور کیپیٹل سٹی پولیس افسر محمد اعجاز خان نے واقعہ کی تحقیقات کیلئے ایس ایس پی انویسٹی گیشن کی سربراہی میں فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دی ، کمیٹی اس بات کا بھی جائزہ لے گی کہ حملہ آور عدالت کے احاطے میں کس طرح ہتھیار لے کر داخل ہونے میں کامیاب ہوا اور 24 گھنٹے کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔دوسری جانب، مقتول لطیف آفریدی ایڈوکیٹ کی نماز جنازہ باغ ناران حیات آباد میں ادا کردی گئی، معرورف قانون دان کی نماز جنازہ میں سیاسی، سماجی شخصیات اور علاقہ عمائدین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن کے سابق صدر کی نماز جنازہ میں وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ، چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس قیصر رشید، مئیر پشاور زبیر علی، قومی وطن پارٹی کے سربراہ سمیت دیگر اہم شخصیات اور عوام کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔لطیف آفریدی کی نماز جنازہ کے موقع پر سیکورٹی کے فل پروف انتظامات کیے گئے تھے جبکہ سی سی پی او اعجاز احمد نے سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔