ایران سے مذاکرات کے خواہاں،کبھی کشیدگی نہیں چاہتے،سعودی وزیرخارجہ

0
273

ریاض(این این آئی)سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے ڈیووس میں منعقدہ سالانہ عالمی اقتصادی فورم میں کہا ہے کہ مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں کے موجودہ استحکام سے ظاہرہوتا ہے کہ سعودی عرب نے اوپیک سے مل کر تیل کی پیداوار کے اہداف کوکم کرنے کا درست فیصلہ کیا تھا۔اوپیک پلس نے گذشتہ سال امریکا کی مخالفت کے باوجود تیل کی یومیہ پیداوارمیں کمی کا فیصلہ کیا تھا جبکہ امریکا عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں کم سے کم رکھنے کے لیے دبا ڈالتا رہا تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق انھوں نے توانائی کے تحفظ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہاکہ توانائی کی حفاظت بالکل اہم ہے اورہم مملکت میں جو محسوس کرتے ہیں،وہ یہ ہے کہ استحکام اس توانائی کی سلامتی کی کلید ہے۔لہذا ہمیں یقین ہے کہ اوپیک پلس کی کامیابیوں میں سے ایک یہ ہے کہ یہ تیل کو نسبتا مستحکم قیمت میں مہیاکرنے میں کامیاب رہا ہے۔اس کا صارفین اور تیل پیداکنندگان دونوں کی جانب سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ اس عبوری مدت میں، ہمیں روایتی توانائیوں کی مستحکم ترسیل برقرار رکھنے کی ضرورت ہے اوراس کی قیمت اس طرح مقرر کی جائے جو اس استحکام کو یقینی بنائے اور میرے خیال میں ہم ایسا کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔انھوں نے سعودی عرب کے معاشی ماڈل پربھی روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ اس سال دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت بننے جا رہا ہے۔وزیرخارجہ نے مملکت کی معاشی میدان میں کامیابیوں پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ ان میں سعودی ویژن 2030 پرکامیابی سے عمل درآمد،ہائیڈرو کاربن کی آمدن پر انحصار کم کرنے کے لیے حکومت کی وسیع ترمعاشی اصلاحات اور اقدامات اورتیل کی معیشت سے ماورا آمدن کے ذرائع سے متعلق منصوبوں کے بارے میں بتایا۔شہزادہ فیصل نے ایران کے ساتھ کشیدگی پربھی گفتگوکی۔ انھوں نے کہا کہ جب ایران کی بات آتی ہے تو آپ جانتے ہیں کہ ہم نے اس کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھایا ہے۔ ہم ایران اوراپنے ہمسایوں کے ساتھ بات چیت کا راستہ تلاش کرنے کی کوشش کررہے ہیں کیونکہ ہم اس بات پرپختہ یقین رکھتے ہیں کہ بات چیت اختلافات کو حل کرنے کا بہترین راستہ ہے۔