آج الیکشن ہوں تو مسلم لیگ ن 2013کی طرح کلین سویپ کریگی،عرفان صدیقی

0
210

مکوآنہ ( این این آئی ) سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کے مشیر اور سینیٹ سٹینڈنگ کمیٹی برائے تعلیم کے چیئرمین عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ ملک کو ان حالات تک پہنچانے والے ذمہ داران کا تعین کرنے کیلئے سینیٹ اور قومی اسمبلی کی مشترکہ کمیٹی تشکیل دی جائے تاکہ قوم کویہ معلوم ہوسکے کہ2013میں ملک پر چھائے اندھیروں کا خاتمہ کرنے والے دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑنے والے اورملک کو ترقی وخوشحالی کی راہ پر ڈالنے والے نوازشریف کو جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات میں پھنسانے والے اور چہیتے کو لانے والوں نے اس ملک کیساتھ کیا کیا کیا۔وہ گذشتہ روز فیصل آباد میں حافظ شفیق کاشف کی اہلیہ کی وفات پر اظہار افسوس کے بعد این این آئی سے گفتگو کر رہے تھے ۔اس موقع پر مرکزی جمعیت اہلحدیث کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات کاشف رندھاوا بھی ہمراہ تھے۔عرفان صدیقی نے کہا کہ نوازشریف پر آج تک ایک پائی کی کرپشن کا بھی کوئی کیس نہیں میں آپ کو وثوق سے کہتا ہوں کہ اگر موجودہ حکومت اقتدار نہ سنبھالتی توآج ملک ڈیفالٹ کے کنارے پر ہوتا کیونکہ عمران خان نے کھیل کو بھی باغچہ اطفال سمجھ رکھا ہے اور وہ سیاست کو بھی کرکٹ کا میدان سمجھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب آپ دیکھیں کہ35سیٹوں پر عمران خان کی طرف سے الیکشن لڑنے کا اعلان مذاق نہیں تو اور کیا ہے۔انڈیا میں چار سیٹوں سے زائد پر الیکشن لڑنے پر پابندی ہے مگر ہمارے ہاں ایسا کوئی قانون نہیں اس لیے اس معاملہ میں بھی فوری طور پر قانون سازی کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ہرعدالت یہ کہہ چکی ہے کہ نائب کا اندھا قانون ہے نوازشریف کیخلاف نیب ‘پولیس’اینٹی کرپشن سمیت ہر محکمے کا قانون آزمایا گیا مگر کوئی جرم ثابت نہ ہوسکا۔عرفان صدیقی نے کہا کہ مشرف کی جائیدادیں اوربنک اکاؤنٹس نوازشریف سے دس گنا زیادہ مہنگی ہیں مگر ان کیخلاف کوئی آواز بھی نہیں اٹھاسکتا۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف آج بھی پاکستان کے مقبول ترین لیڈر ہیں۔آر ٹی ایس کے باوجود 63فیصد ووٹ حاصل کیے تھے۔انہوں نے کہا کہ ہم الیکشن سے کسی صورت بھی خائف نہیں اورنہ ہی پی ڈی ایم کوشکست ہوئی بلکہ یہ ضرور ہوا ہے کہ عمران خان کی برکت سے آئین کی بند شقیں بھی کھل گئیں ہیں انہوں نے کہا کہ نوازشریف کو بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ نہ لینے پر جو سزا دی گئی اس پر پوری دنیا حیران ہے عرفان صدیقی نے کہا کہ ہمارا اوربھارت کا سفر اکٹھے ہی شروع ہوا تھا مگر آج انڈیا کے پاس 600ارب ڈالر کے اوربنگلہ دیش 1971میں ہم سے الگ ہوا اس کے پاس 50ارب ڈالر کے ذخائر موجود ہیں جبکہ ہمارے پاس مانگ ٹانگ کر لائے گئے وہ ڈالر موجود ہیں جن سے بمشکل معیشت کو سہارا دیاجارہا ہے۔انہوںنے کہا کہ ہمیں اندازہ ہے کہ آج ملک کے وہ خوش کن حالات نہیں ایک سوال پر عرفان صدیقی نے کہا کہ کسی بھی پارٹی میں کارکن ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اورمخلص کارکنوں کوہمیشہ ان کاجائز مقام ملنا چاہیے جبکہ کارکنوں کو بھی پارٹی کے حالات کا ادراک ہونا چاہیے۔ایک سوال پر عرفان صدیقی نے کہا کہ اگر آج الیکشن ہوں تو مسلم لیگ ن 2013کی طرح کلین سویپ کرے۔