ہم سودی نظام کو فروغ دے کر اللہ اور اس کے رسول ۖ سے جنگ نہیں کرسکتے، وزیر خزانہ

0
125

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ ہم ملک میں سودی نظام کو فروغ دے کر اللہ اور اس کے رسول ۖسے جنگ نہیں کرسکتے۔نیشنل اسلامک اقتصادی فورم سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ پاکستان میں اسلامی نظام معیشت کا لائحہ عمل کیسا ہوگا اور اس کیلئے کیا اقدامات کیے جاسکتے ہیں، یہ موضوع میرے دل کے بہت نزدیک ہے اور میری خواہش ہے کہ جتنا جلد ہوسکے ہم اپنے ملک میں سود کے نظام کا خاتمہ کریں۔وزیر خزانہ نے کہاکہ یقیناایسی کانفرنسز، مباحثے اور کاوشیں اس نیک مقصد کے حصول میں حکومت کے لیے مددگار ثابت ہوں گی۔اسحٰق ڈار نے کہا کہ میں نے ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک سعید احمد کو یہ چیلنج اور یہ ذمہ داری دلوائی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے پوری کوشش کی جو کچھ بھی حکومت تیزی سے کرسکے مثلاً ٹیکس میں مساویت نہیں تھی اسے حل کیا گیا، خصوصی ترمیم کی گئی، سیکیورٹی ایکسچینج کے حوالے سے اقدامات کیے گئے، وزات خزانہ میں ایک سینر افسر کی قیادت میں ایک ونگ قائم کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ فنانس ایکٹ بی 2016 میں اسلامی بینکاری کو تیز رفتار سے ترقی دینے کیلئے لسٹڈ مینوفیکچرنگ کمپنیوں کو 2 فیصد ٹیکس کی رعایت دی گئی، جس کی صرف ایک شرط بیلنس شیٹ کا شریعت کے مطابق ہونا تھا۔انہوںنے کہاکہ یہ کاوش جاری تھی جس کے فوائد بھی ملے، اس وقت صرف پاکستان واحد اسلامی بینک میزان بینک تھا جس کی تقریباً 100 شاخیں تھیں، لیکن اگر آپ اچھی نیت کرلیں تو اس کے نتائج بھی اچھے نکلتے ہیں اور وہ 100 برانچز والا بینک آج ایک ہزار برانچز پر مشتمل بینک بن چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کے بعد ایک وقفہ آیا جس کے دوران میں نے دیکھا ایک اور بینک نے سا جانب پیش قدمی کی جو فیصل بینک تھا، صرف ایک چھوٹا سا سیکشن بنا لینا کافی نہیں ہے