اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا ء اللہ نے کہا ہے کہ دو صوبائی اسمبلیوں کے الیکشن ہوئے اور وفاق میں نگران سیٹ اپ نہ ہوا تو الیکشن متنازع ہوسکتے ہیں،آئین میں الیکشن کیلئے 90 دن کا ضرور ذکر ہے مگرفری اینڈ فیئر الیکشن بھی آئین کا تقاضا ہے، الیکشن میں ہار کی صورت میں عمران خان ہم پر الزام لگائیں گے کہ نگران سیٹ اپ نہیں تھا،معاملہ الیکشن کمیشن اور عدالت کے درمیان ہے، الیکشن کمیشن نظر ثانی کا کہہ سکتا ہے اور الیکشن کروابھی سکتا ہے ،ٹیریان کیس میں عمران خان کو نا اہل ہونا ہے تو اپنی غلطی سے ہی ہونا ہے۔ ایک انٹرویومیں وزیر داخلہ نے کہاکہ آئین میں الیکشن کیلئے 90 دن کا ضرور ذکر ہے تاہم فری اینڈ فیئر الیکشن بھی آئین کا تقاضا ہے، دو اسمبلیوں کے الیکشن ہوئے اور وفاق میں کیئر ٹیکر سیٹ اپ نہ ہوا تو الیکشن متنازع ہوسکتے ہیں۔وزیر داخلہ نے کہا کہ الیکشن میں ہار کی صورت میں عمران خان ہم پر الزام لگائیں گے کہ نگران سیٹ اپ نہیں تھا اور انہوں نے اثرو رسوخ استعمال کیا، اس صورتحال میں الیکشن کمیشن کو بہتر فیصلہ کرنا چاہیے، نیا الیکشن استحکام کا باعث بننا چاہیے نہ کے نئے دھرنے اور افراتفری کا۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ معاملہ الیکشن کمیشن اور عدالت کے درمیان ہے، الیکشن کمیشن نظر ثانی کا کہہ سکتا ہے اور الیکشن بھی کراسکتا ہے، ہماری رائے ہیکہ قومی اور صوبائی الیکشن ایک ساتھ ہونے چاہئیں، شفاف الیکشن میں کوئی چیز حائل ہے تو اس کا تدارک کرنا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔انہوںنے کہاکہ ٹیریان کیس میں عمران خان کو نا اہل ہونا ہے تو اپنی غلطی سے ہی ہونا ہے، توشہ خانہ کی گھڑیاں کیامسلم لیگ ن نے کہا تھا کہ چوری کریں، جعلی رسیدیں بنائیں، یہ سب عمران خان کا اپنا کیا دھرا ہے۔