مقبوضہ کشمیر میں اس وقت کوئی اسمبلی نہیں ،کمی کو آزادی کے بیس کیمپ آزاد کشمیر کی اسمبلی پورا کر سکتی ہے ، بیرسٹر سلطان محمود چوہدری

0
305

مظفر آباد (این این آئی)صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں اس وقت کوئی اسمبلی نہیں ہے اور اس کمی کو آزادی کے بیس کیمپ آزاد کشمیر کی اسمبلی پورا کر سکتی ہے اور اس کے لیے غور و خوض کیا جا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ حکام سے میری ملاقات میں انہوں نے یقین دلایا ہے کہ مسئلہ کشمیر اب بھی اقوام متحدہ کے چارٹر پر موجود ہے اور کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادیں اب بھی موثر ہیں اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس اس سلسلہ میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ میرے امریکہ، برطانیہ، بیلجیئم اور ترکی کے حالیہ دورے سے ڈیڑھ کروڑ کشمیریوں کا موقف بھرپور انداز میں انٹرنیشنل کمیونٹی تک پہنچا ہے اور کشمیری عوام جو کہ مسئلہ کشمیر کے اصل اور اہم فریق ہیں اُن کی آواز اب دنیا کے ایوانوں میں بلند ہوئی ہے۔ میرے بیرون ممالک کے اس دورے کے دورس اثرات مرتب ہونگے اور بھارت میرے اس دورے سے دفاعی پوزیشن پر آگیا ہے۔ میں نے اپنے دورے کا آغاز ترکی سے کیا۔ دورہ ترکی کے دوران انقرہ میں قبرص کے وزیراعظم اونل اسٹل سے خصوصی ملاقات کی جبکہ میں نے اپنے دورے کے دوران کشمیر فلسطین اور قبرص جیسے مسائل حل کرنے پر زور دیا اسی طرح میں نے ترکی کی نئی جماعت ویلفیئر پارٹی کے چیئرمین فاتح اربکان اور پارٹی کے دیگر عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں، انسٹیٹیوٹ آف سٹریٹیجک تھنکنگ ایس ڈی ای کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینار میں شرکت کی جبکہ اسی طرح میں نے سنٹر فار اکنامک سوشل ریسرچ میں منعقدہ سیمینار میں بھی شرکت کی جبکہ اپنے دورہ ترکی کے دوران میں نے ترکی کی حکمران جماعت آک پارٹی کے ممبر پارلیمنٹ علی شاہین کی طرف سے ترکش پارلیمنٹ میں اپنے اعزاز میں دئیے گے ظہرانے میں بھی شرکت کی، جبکہ اسی طرح میں نے ترکش پارلیمنٹ میں ڈپٹی چیئر پرسن آک پارٹی و چیئرپرسن خارجہ امور کمیٹی افکان اعلیٰ ترکش پارلیمنٹ میں پارلیمنٹری کونسل برائے یورپ کے چیئرمین احمٹ یلڈر ترکش ممبرپارلیمنٹ ایفف ڈیمرکیران ترکش ممبرپارلیمنٹ و نائب وزیر خارجہ فیوزی سنوردی، ترکش ممبر پارلیمنٹ میمت اسلان اور دیگر ممبران پارلیمنٹ سے بھی ملاقاتیں کیں اور انہیں کشمیر کاز کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔ میری تجویز پر ترکش پارلیمنٹ میں کشمیر کمیٹی بنانے اور پارلیمنٹ میں کشمیریوں کے حق میں قرار داد پیش کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا جو کہ ہماری بڑی کامیابی ہے۔ ترکی کے دورہ کے بعد میں نے برطانیہ کا دورہ کیا جہاں پر میں نے برطانوی ممبران پارلیمنٹ سے خطاب کیا جس میں پچاس سے زائد برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے شرکت کی اور اس موقع پر برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت اور مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کی مذمت کی۔ اسی طرح میں نے برطانیہ کے مختلف شہروں میں کمیونٹی کے مختلف جلسوں سے بھی خطاب کیا جبکہ میں نے پانچ فروری کو یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر لندن میں بھارتی سفارتخانے سے 10ڈائوننگ اسٹریٹ تک کشمیریوں کے مارچ کی قیادت کی