اسلام آباد (این این آئی)اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے ایک بار پھر پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو مسائل کے حل کیلئے مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہاہے کہ موجودہ حالات میں مایوس ہونے کی ضروت نہیں،یقین دلاتا ہوں پاکستان کبھی ڈیفالٹ نہیں کرے گا،حکومت کی محنت میں کوئی شک نہیں،امید ہے چند دنوں میں معاشی استحکام کی طرف گامزن ہو جائیں گے،بزنس کمیونٹی کو یقین دلاتا ہوں مسائل کے حل کیلئے ہر فورم پر آواز بلندکروں گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے تحت بزنس رول ماڈل ایوارڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ا سلام آباد چیمبر ملک کے تمام چیمبرز میں سے خوبصورت ہے، چیمبر کو یقین دلاتا ہوں کہ مل بیٹھ کر تاجر برادری کے مسائل حل کرنے میں کردار ادا کروں گا، بزنس کمیونٹی کے بغیر کوئی معاشرہ مکمل نہیں ہو سکتا،معاشی نظام پر بزنس مینوں کی گہری نظر ہوتی ہے،اسمبلی جب تک تاجر برادری معاشی نظام کا حصہ نہیں بنتی، مسائل حل نہیں ہو سکتے، جب تک سیاسی استحکام نہیں آ تا،معاشی استحکام نہیں آ سکتا، جن ملکوں نے ترقی کی وہاں پہلے سیاسی استحکام آیا، گزشتہ روز اپوزیشن کے وفد کو بھی کہا کہ بات چیت کے بغیر مسلئہ حل نہیں ہو سکتا، پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو بات چیت کی دعوت دیتا ہوں، سیاستدان ایک دوسرے کی عزت کر کے رول ماڈل بنیں، موجودہ حالات میں مایوس ہونے کی ضروت نہیں، یقین دلاتا ہوں کہ پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا، ا مید ہے چند دنوں میں معاشی استحکام کی طرف گامزن ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کے مسائل کا حل حکومت کی اولین ترجیح ہے، بزنس کمیونٹی کے بغیر کوئی معاشرہ مکمل نہیں،ہر کوئی پاکستان کی ترقی کی بات کر رہا ہے وجہ کیا ہے ہم معاشی طور پر کمزور ہیں، ہمیں اسکی معاشی تنزلی کی وجہ تلاش کرنے کیلئے بزنس کمیونٹی کا ان پٹ ضروری ہے، سیاست کی بھی کچھ حدیں ہیں جب کراس کرتے ہیں تو فائدے کے بجائے نقصان ہوتا ہے، ملک میں معاشی استحکام کیلئے سیاسی استحکام ضروری ہے کل اپوزیشن والے مجھ سے ملنے اسمبلی آئے میں نے کہا کہ مل بیٹھنا ہی مسائل کا حل ہے ، پی ٹی آئی کو کہا کہ بیٹھ کر بات کریں مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کریں، جب آپ چاہتے ہی نہیں سیاسی استحکام آئے تو پھر خود ہی جڑیں کاٹ رہے ہیں ،ہمیں دیکھنا ہوگا ہم ایسا رول ماڈل تو نہیں بن رہے جو آنے والی نسل کو سنبھالنا مشکل ہو، میں نے کبھی نہیں کہا کہ ملک ڈیفالٹ ہوگا ملکوں پر مشکلات آتی ہیں ، جرمنی جاپان کی مثالیں ہمارے سامنے ہیں جب قو میں کھڑی ہوتی ہیں تو مسائل حل ہو جاتے ہیں، ایل سیز کا معاملہ چند دن میں حل ہو جا ئے گا، قرض لیکر کھانے سے ملکی معیشت ترقی نہیں کرتی قرض لیکر سرمایہ کاری سے قرض بھی واپس ہوتا ہے کاروبار بھی چلتا ہے