پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کیلئے فنڈزکی منظوری کا بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد

0
281

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیرخزانہ اسحٰق ڈار نے ملک کے حالات انتخابات کے ناسازگار قرار دیتے ہوئے قومی اسمبلی میں پنجاب اور خیبر پختونخوا کی اسمبلیوں کے انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کو فنڈز جاری کرنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے حوالے سے بل پیش کر دیا جسے متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا جبکہ وزیر خزانہ سینیٹر اسحق ڈار نے کہاہے کہ حکومت پارلیمان کی بالادستی، آئین اور قانون کی بالادستی پر پختہ یقین رکھتی ہے، پی ٹی آئی نے ایک باقاعدہ منظم سازش کے ذریعے ملک میں آئین اور قانونی بحران پیدا کرنے کی کوشش کی ہے، قومی اسمبلی سے استعفے پیش کیے اور عوام کے مینڈیٹ کی توہین کی ، پنجاب اسمبلی اور خیبرپختونخوا اسمبلی کو مقررہ مدت سے پہلے تحلیل کروایا،ان اقدامات کا واحد مقصد وطن عزیز میں سیاسی افراتفری اور لاقانونیت کو ہوا دینا ہے،قومی اور تمام صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ہی وقت میں نگراں حکومتوں کے زیر اہتمام کرائے جائیں، اس سے اخراجات کی مد میں بچت کی جاسکتی اور انتخابات منصفانہ، آزادانہ اور غیرجانب دارانہ بنایا جاسکتا ہے،موجودہ حکومت آئی ایم ایف پروگرام مکمل کریگی ، اس حوالے سے عملے کی سطح پر معاہدے پر جلد دستخط کیے جائیں گے۔پیر کو سپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں ریاض پیرزادہ کی جانب سے پیش کر دہ تحریک پر معمول کی کارروائی کا ایجنڈا معطل کر دیا گیا۔اجلاس کے دور ان اسپیکر راجا پرویز اشرف نے وزیرخزانہ اسحٰق ڈار کو پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کیلئے فنڈز کی دستیابی کا بل ایوان میں پیش کرنے منظوری دی۔بل پیش کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے کہا کہ حکومت پارلیمان کی بالادستی، آئین اور قانون کی بالادستی پر پختہ یقین رکھتی ہے، پی ٹی آئی نے ایک باقاعدہ منظم سازش کے ذریعے ملک میں آئین اور قانونی بحران پیدا کرنے کی کوشش کی ہے، قومی اسمبلی سے استعفے پیش کیے اور عوام کے مینڈیٹ کی توہین کی اور اس کے ساتھ ساتھ پنجاب اسمبلی اور خیبرپختونخوا اسمبلی کو مقررہ مدت سے پہلے تحلیل کروایا۔انہوںنے کہاکہ ان اقدامات کا واحد مقصد وطن عزیز میں سیاسی افراتفری اور لاقانونیت کو ہوا دینا ہے، ملک میں انتخابات کا ہونا ایک آئینی ذمہ داری ہے لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ قومی اور تمام صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ہی وقت میں نگراں حکومتوں کے زیر اہتمام کرائے جائیں، اس سے اخراجات کی مد میں بچت کی جاسکتی اور انتخابات منصفانہ، آزادانہ اور غیرجانب دارانہ بنایا جاسکتا ہے۔اسحٰق ڈار نے کہا کہ آئین پاکستان کے تحت پارلیمنٹ کی بالادستی ایک مسلمہ حقیقت ہے، اس کے ساتھ ساتھ مقننہ، انتظامیہ اور عدلیہ کے اختیارات اور حدود کا تعین کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ ملک میں آزادانہ، شفاف اور غیرجانب دارانہ انتخابات کرائیں، گزشتہ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک کی سیکیورٹی، معاشی اور داخلی حالات اس بات کے متقاضی ہیں کہ فوری انتخابات ملک کے مفاد میں نہیں ہیں۔انہوںنے کہاکہ مردم شماری کا عمل بھی تقریباً مکمل ہونے کے قریب ہے، جس پر قوم نے 35 ارب کا خرچہ برداشت کیا ہے، سپریم کورٹ کے حالیہ کئی احکامات کی روشنی میں اس معزز ایوان نے ایک قرارداد کے ذریعے باور کرایا کہ سپریم کورٹ کا اکثریتی فیصلہ 4ـ3 کا فیصلہ ہے، جس میں از خود نوٹس کی نفی کی جاتی ہے۔اسحٰق ڈار نے کہا کہ اس ایوان نے حکومت پر زور دیا کہ 3ـ0 کا فیصلہ اقلیتی ہے، اس پر عمل نہ کیا جائے، وفاقی کابینہ نے حالیہ اجلا س میں اس ایوان کی قرارداد اور سپریم کورٹ کے احکامات پر غور و خوض کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ اس معزز ایوان کی روشنی میں عدالت کی جانب سے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کے لیے رقم مختص کرنے کے حکم کو اس ایوان میں پیش کرے تاکہ یہ ایوان فیصلہ کرے