ترکیہ نے انتخابات کی نگرانی کے لیے ڈچ رکن پارلیمنٹ کوملک میں داخلے سے روک دیا

0
360

کوپن ہیگن(این این آئی) ڈنمارک کے رکن پارلیمنٹ سورین سونڈرگارڈ جو یورپ میں سلامتی اور تعاون کی تنظیم کے تحت ترکیہ میں آئندہ صدارتی انتخابات کے مبصر کے طور پر انقرہ روانہ ہونے والے تھے نے کہا ہے کہ انقرہ نے ان کی آمد کی مخالفت کی ہے کیونکہ انہوں نے ماضی میں کرد اکثریتی شامی جمہوری فورسز کے ہاں دورہ کیا تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق”ریڈ گرین” سوشلسٹ اتحاد کے رکن سونڈرگارڈ نے ڈنمارک کے پبلک ٹیلی ویژن اسٹیشن کو بتایا کہ انقرہ نے ان پر دہشت گرد تنظیم کو فروغ دینے” کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ “یہ بالکل سچ ہے کہ میں نے ان لوگوں کا دورہ کیا تھا جنہوں نے داعش سے لرائی کی۔ انہیں اس پر فخرہے۔شامی ڈیموکریٹک فورسز کرد اکثریتی شامی اپوزیشن اتحاد نے امریکا کی حمایت سے شام میں اسلامک اسٹیٹ گروپ کے خلاف لڑائی کی قیادت کی تھی۔سونڈرگارڈ نے کہا کہ یورپ میں سلامتی اور تعاون کی تنظیم نے انقرہ کو باضابطہ شکایت پیش کی ہے۔انہوں نے کہا کہ کوئی ملک ایسے پارلیمنٹرینز کا انتخاب نہیں کر سکتا جو مبصر کے طور پر کام کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ ترکیہ کے انتخابات کو مشکوک بنائے گا کیونکہ وہ پہلے ہی یہ ظاہر کر رہے ہیں کہ وہ اسے کنٹرول کرنا چاہتے ہیں۔14 مئی کو ہونے والے صدارتی انتخابات فیصلہ کن دکھائی دے رہے ہیں۔ متحدہ اپوزیشن کے امیدوار 74 سالہ کمال کلیک دار اوغلو، 69 سالہ صدر رجب طیب اردگان کے لیے 2002 میں اقتدار میں آنے کے بعد سے سب سے مشکل انتخابی چیلنج ہیں۔