مذاکرات کی میزبانی پر سعودی عرب کے شکر گزار ہیں، سوڈانی فوجی سربراہ

0
211

خرطوم (این این آئی)سوڈانی فوج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرہان نے کہا ہے کہ ہم اپنے معاملے کو بین الاقوامی بنانے سے انکار کرتے ہیں اور ہم اپنے اوپر بیرونی شرائط مسلط نہیں کرنا چاہتے۔ لڑائی روکنے کے مقصد پر مذاکرات کی میزبانی کرنے پر سعودی عرب کے شکر گزار ہیں۔مصری میڈیا کو دیے گئے بیانات میں سوڈانی فوج کے کمانڈر نے واضح کیا کہ جنگ بندی کے لیے کسی بھی تاریخ کے بارے میں بات کرنا اب ممکن نہیں ہے۔ آر ایس ایف کی جانب سے رہائشی محلوں کو نہ چھوڑنے کی صورت میں ان سے بات چیت کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سوڈان میں موجودہ بحران کو حل کرنے کا بہترین طریقہ پرامن راستہ ہے۔البرہان نے مزید وضاحت کی کہ سوڈانی دارالحکومت خرطوم کے ہسپتالوں اور پولیس سٹیشنوں میں ریپڈ سپورٹ فورسز کے اہلکار تعینات ہیں۔ ہم خرطوم میں ریپڈ سپورٹ فورسز کی موجودگی کو ختم کرنے کے قریب ہیں۔ انہوں نے کہا ریاستی اداروں میں ریپڈ سپورٹ فورسز کی موجودگی فوج کی کارروائیوں میں رکاوٹ بن رہی ہے۔ ہمیں خدشہ ہے کہ جنگ دیگر سوڈانی ریاستوں تک پھیل سکتی ہے۔سوڈانی فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان بات چیت کے تسلسل اور جنگ بندی کے باوجود پیر کو خرطوم اور ام درمان میں نئے سرے سے جھڑپیں ہوئیں۔ یہ جھڑپیں اس وقت ہوئی ہیں جب بین الاقوامی اور علاقائی ثالث اب بھی دونوں فریقوں کو مذاکرات کی طرف لانے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔ اس اقدام کا مقصد سوڈان میں مستقل جنگ بندی قائم کرنا ہے۔