لندن پلان مکمل سامنے آچکا ہے، بغاوت کا مقدمہ قائم کیا جائے گا ‘ عمران خان

0
88

لاہور( این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ لندن پلان مکمل طور پر سامنے آچکا ہے، میری گرفتاری کے بعد جو پرتشدد واقعات ہوئے انہیں بہانہ بنا کر اب میرے خلاف بغاوت کا مقدمہ قائم کیا جائے گا ،لندن پلان یہ ہے کہ میری اہلیہ بشری بیگم کو جیل میں ڈال کر مجھے اذیت پہنچائی جائے گی اور مجھے اگلے دس سال تک جیل میں رکھنے کے لیے بغاوت کا مقدمہ استعمال کیا جائے، حکمرانوں نے جج، جیوری اورجلادکاکردار بھی خود ہی سنبھال لیا ہے۔ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں عمران خان نے کہا کہ اب لندن پلان تو کھل کر سامنے آچکا ہے،منصوبہ اب یہ ہے کہ بشری بیگم کو زندان میں ڈال کر مجھے اذیت پہنچائیں، یہ منصوبہ بھی ہے کہ بغاوت کے کسی قانون کی آڑ لے کر مجھے آئندہ دس برس کے لئے قیدکر دیں، اس کے بعد تحریک انصاف کی بچی کھچی قیادت اور کارکنان کو بھی پوری طرح جکڑ لیں گے اور آخر میں پاکستان کی سب سے بڑی اور وفاقی جماعت پر اسی طرح پابندی لگا دیں گے جیسے انہوں نے مشرقی پاکستان میں عوامی لیگ پر لگائی۔انہوں نے کہا کہ یہ یقینی بنانے کیلئے کہ عوام کی جانب سے کوئی ردعمل نہ آئے، انہوں نے دو کام کئے ہیں، اول تو محض تحریک انصاف کے کارکنان ہی کو خوفزدہ نہیں کیا جارہا بلکہ عام شہریوں کے دلوں میں بھی خوف بٹھایا جارہا ہے، میڈیا پر پوری طرح قابو پایا جا چکا ہے اور بازور جبر اس کی آواز دبائی جاچکی ہے، اب پھر یہ انٹرنیٹ سروسز معطل کردیں گے ، سوشل میڈیا، جو پہلے ہی جزوی طور پر چل رہا ہے کو پوری طرح بند کردیا جائے گا، اس دوران جبکہ میں آپ سے مخاطب ہوں،گھروں کی حرمت پامال کی جارہی ہے، پولیس نہایت بے شرمی سے گھر کی چار دیواری میں موجود خواتین سے بدتمیزی وبدسلوکی میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج سے پہلے اس ملک میں چادر و چاردیواری کا تقدس کبھی یوں پامال نہ ہوا جیسا کہ یہ مجرم کر رہے ہیں، یہ لوگوں کے دلوں میں اتنا خوف بٹھانا چاہتے ہیں کہ جب یہ مجھے گرفتار کرنے آئیں تو لوگ باہر نہ نکلیں۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے باہر فضل الرحمن والے تماشے کا واحد مقصد بھی چیف جسٹس آف پاکستان کو مرعوب کرنا ہے، یہ چاہتے ہیں کہ چیف جسٹس آئین پاکستان کے مطابق کوئی فیصلہ صادر کرنے سے باز رہیں، پاکستان پہلے ہی 1997 میں لیگی غنڈوں کو نہایت ڈھٹائی سے سپریم کورٹ پر عملاًحملہ آور ہوتے دیکھ چکا ہے، لیگی غنڈوں کے اس حملے کے نتیجے میں ایک نہایت محترم چیف جسٹس سجاد علی شاہ کو ہٹایا گیا۔