قومی اسمبلی کااجلاس (کل)ہوگا ،وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار بجٹ پیش کرینگے

0
208

اسلام آباد (این این آئی) قومی اسمبلی کااجلاس (کل)جمعہ کی شام چار بجے پارلیمنٹ ہائوس میں ہوگا جس میں وزیر خزانہ محمد اسحق ڈار آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ پیش کرینگے ،وفاقی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 15سے 20فیصداضافے کا امکان ہے، قومی ترقیاتی بجٹ کا ہدف2709ارب روپے مقرر کیا جائیگا، وفاقی ترقیاتی پروگرام کا ہدف 1150ارب روپے مقرر کیا جائے گااور صوبوں کا ترقیاتی بجٹ 1559ارب روپے مختص کیا جائیگا۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس جمعہ کی شام چار بجے پارلیمنٹ ہائوس میں ہوگاجس کی صدارت اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کرینگے ۔ اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحق ڈار آئندہ مالی سال 2023-24 کا بجٹ پیش کرینگے ۔بعد ازاں سینٹ کااجلاس چھ بجے شام کوہوگا جس میں بھی وزیر خزانہ بجٹ دستاویزات پیش کرینگے اس ضمن میں صدر مملکت نے سینٹ کااجلا س نو جون کی شام چھ بجے طلب کر رکھا ہے ۔قومی اور سینٹ اجلاس سے قبل وفاقی کابینہ کااجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہوگا جس میں وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار آئندہ مالی سال کے بجٹ پربریفنگ دینگے جس کے بعد وفاقی کابینہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری دیگی ۔ذرائع کے مطابق وفاقی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 15سے 20فیصداضافے کا امکان ہے، قومی ترقیاتی بجٹ کا ہدف2709ارب روپے مقرر کیا جائیگا، وفاقی ترقیاتی پروگرام کا ہدف 1150ارب روپے مقرر کیا جائے گااور صوبوں کا ترقیاتی بجٹ 1559ارب روپے مختص کیا جائیگا، وفاقی ترقیاتی پروگرام کے 1150ارب روپے میں سے 950ارب روپے پی ایس ڈی پی اور 200ارب روپے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت مختص کیے جائینگے، قرضوں کی ادائیگی کیلیے 7300ارب روپے رکھے جائینگے ، وفاقی بجٹ میں 9200ارب روپے کا ٹیکس ریونیو ہدف اور 2800ارب روپے نان ٹیکس ریونیو ہدف مقررکیاجائیگا، آئندہ مالی سال کیلئے اقتصادی شرح نمو کا ہدف 3.5فیصد اور مہنگائی کی شرح تخمینہ 21فیصد لگایا گیا ہے،بجٹ میں ملکی برآمدات کا ہدف 30 ارب ڈالر مقرر کیا گیا ہے اور درآمدات کا تخمینہ 58 ارب 70 کروڑ ڈالر لگایا گیا ہے جبکہ اگلے مالی سال تجارتی خسارہ 28 ارب 70 کروڑ ڈالر ہوگا۔ ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میں نان فائلرز کیلئے ٹیکسوں میں اضافے کی تجویز ہے۔ذرائع کے مطابق آٹو سیکٹر کیلئے پاکستان بزنس کونسل نے تجاویز دی ہیں کہ بجٹ میں نان فائلرز کیلئے گاڑیوں پرٹیکس میں اضافہ کیا جائے اور نان فائلرز کے لیے گاڑیوں پر ایڈوانس انکم ٹیکس میں دْگنا اضافہ کیا جائے جبکہ انجن کپیسٹی کے بجائے خریداری رسید پر ودہولڈنگ ٹیکس کی تجویز دی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق بجٹ میں بینکوں سے رقوم نکلوانے پر ودہولڈنگ ٹیکس لگانے کی سفارش کی گئی ہے، نان فائلرز پر بینکوں سے یومیہ 50 ہزار روپے کیش نکلوانے پر ٹیکس ختم کردیا گیا تھا تاہم اب بجٹ میں نان فائلرز پر بینک سے کیش نکلوانے پر عائد ٹیکس دوبارہ لگانے کی تجویز دی گئی ہے۔ایف بی آر ذرائع کے مطابق بجٹ میں ملکی برآمدات کا ہدف 30 ارب ڈالر مقرر کیا گیا ہے اور درآمدات کا تخمینہ 58 ارب 70 کروڑ ڈالر لگایا گیا ہے جبکہ اگلے مالی سال تجارتی خسارہ 28 ارب 70 کروڑ ڈالر ہوگا۔اس کے علاوہ بجٹ میں انکم ٹیکس ایکٹ کی شق 231 ، 231 اے اور 236 پی کو بحال کرنے کی سفارش کی گئی ہے جبکہ حکومت نان ٹیکس آمدن 2.9 ٹریلین تک لے جانا چاہتی ہے۔ذرائع کے مطابق پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی 50 روپے سے بڑھاکر 60 روپے فی لیٹر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، حکومت کو 10 روپے فی لیٹر لیوی بڑھانے سے 870 ارب روپے حاصل ہوں گے