طالبان کے اقتدارکے بعد سے مسلح لڑائی میں کمی آئی ہے،رپورٹ

0
326

کابل(این این آئی) افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن کی رپورٹ کے مطابق، 2021 میں غیر ملکی افواج کے جانے اور طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے بم دھماکوں اور دیگر تشدد میں ایک ہزار سے زیادہ افغان شہری مارے گئے ہیں۔افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن (یو این اے ایم اے) کے مطابق 15 اگست 2021 سے اس سال مئی کے درمیان 1,095 شہری ہلاک اور 2,679 زخمی ہوئے، جو کئی دہائیوں کی جنگ کے خاتمے کے بعد بھی موجود سیکیورٹی چیلنجوں کو ظاہر کرتے ہیں۔زیادہ تر اموات ( 700 سے زیادہ ) دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات کی وجہ سے ہوئیں جن میں عوامی مقامات جیسے مساجد، تعلیمی مراکز اور بازاروں میں خودکش بم دھماکے شامل ہیں۔اگرچہ اگست 2021 میں نیٹو فوج کے انخلاء اور طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے مسلح لڑائی میں ڈرامائی طور پر کمی آئی ہے، لیکن سکیورٹی کے چیلنجز بدستور موجود ہیں، خاص طور پر داعش کی طرف سے۔ یو این اے ایم اے کے مطابق یہ عسکریت پسند گروپ زیادہ تر حملوں کا ذمہ دار تھا۔ رپورٹ میں یہ بھی نوٹ کیا گیا کہ پرتشدد واقعات میں کمی کے باوجود شدید نوعیت کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یو این اے ایم اے کے اعداد و شمار نہ صرف اس طرح کے حملوں کے نتیجے میں شہریوں کو ہونے والے نقصانات کو اجاگر کرتے ہیں، بلکہ 15 اگست 2021 کے بعد سے خودکش حملوں کی ہلاکت خیزی میں اضافہ، حملوں کی تعداد کم مگر بڑی تعداد میں شہری ہلاکتیں ہوئیں،طالبان نے کہا ہے کہ ان کی توجہ ملک کو محفوظ بنانے پر ہے اور انہوں نے حالیہ مہینوں میں داعش کے ٹھکانوں پر کئی چھاپے مارے ہیں