اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اقتصادی طور پر مربوط خطے کے مشترکہ وڑن کو ترجیح دیتے ہوئے عالمی جغرافیائی سیاسی صورتحال کے تناظر میں ایس سی او فورم پر مشترکہ ردعمل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان خوشحالی، امن اور رابطے کے ہمارے مشترکہ خواب کو پورا کرنے کے لیے رکن ممالک کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔ وزیراعظم نے منگل کو اپنے ٹویٹ میں کہاکہ انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم ( ایس سی او) سربراہان مملکت کونسل کے ورچوئل اجلاس میں اپنی تقریر میں اقتصادی طور پر مربوط خطے کے مشترکہ وژن کو ترجیح دیتے ہوئے عالمی جغرافیائی سیاسی صورتحال کے تناظر میں ایس سی او فورم پر مشترکہ ردعمل کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے فریم ورک کے اندر ایشیا اور یورپ کے درمیان قدرتی پل کے طور پر پاکستان کے پرکشش جغرافیائی محل وقوع پر روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے خاص طور پر رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ ہرقسم کی دہشت گردی بشمول ریاستی دہشت گردی کی مذمت کریں اور ملکی سیاسی ایجنڈوں کے حصول میں پرتشدد قوم پرستی اور مذہبی اقلیتوں کو درپیش خطرات سے خبردار رہیں کیونکہ تمام لوگوں کو بنیادی حقوق اور آزادی دینے سے ہی پائیدار امن قائم کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے امکانات کو بڑھانے کیلئے ایک ضروری شرط کے طور پر افغان عبوری حکومت کے ساتھ بین الاقوامی روابط بڑھانے کے تناظر میں انہوں نے افغان حکام پر زور دیا کہ وہ اپنے عالمی وعدوں کو پورا کریں۔ انہوں نے پاکستان میں گزشتہ سال شدید سیلاب سے کس طرح تباہی ہوئی اس بارے میں بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری سے کہا کہ وہ ترقی پذیر ممالک کو موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات کو کم کرنے اور ان کے مطابق ڈھالنے میں مدد فراہم کرنے کی اپنی یقین دہانیوں پر عمل کریں۔وزیراعظم نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ایس سی او اپنی سرحدوں کے اندر رہنے والے لوگوں کے لیے ایک امید افزا مستقبل کی تشکیل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ پاکستان خوشحالی، امن اور رابطے کے ہمارے مشترکہ خواب کو پورا کرنے کے لیے رکن ممالک کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔