پاکستان کے اندر اور باہر بیٹھے لوگ ملک کے ڈیفالٹ ہونے کی دعائیں کررہے تھے، وزیراعظم

0
172

تورغر(این این آئی)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کے اندر اور باہر بیٹھے لوگ ملک کے ڈیفالٹ ہونے کی دعائیں کررہے تھے، ہمیں پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے کیلئے آئی ایم ایف کا پروگرام کر نا پڑا ،12جولائی کو آئی ایم ایف بورڈ کی میٹنگ ہے، انشااللہ آئی ایم ایف کا معاہدہ ہوگا،میرا ایمان ہے پاکستان ضرور بڑی تیزی سے آگے بڑھے گا، ملک کی تقدیر بدلنے کے لیے ہمیں اجتماعی طور پر مصمم ارادہ کرنا ہوگا،تورغر کے مشران نے پاکستان کیلئے بڑی قربانیاں دی ہیں ، قیام پاکستان میں قبائلی عمائدین کا خون شامل ہے، عمائدین اور مشران کی قربانیوں کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا،کوششیں کی جاتیں تو پاکستان سمیت کے پی صوبہ بھی بہت تیزی سے ترقی کرتا ،گزرے وقت پر ماتم کرنے کا کوئی فائدہ نہیں، ہمیں سبق حاصل کرناہوگا۔وہ جمعرات کو یہاں تورغر۔بونیر شاہراہ،بونیر۔ کڑاکڑ رابطہ سرنگ اور تورغر بونیر آر۔سی۔سی پْل کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد قبائلی عمائدین اور مشران سے خطاب کررہے تھے ۔اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب ، وزیراعظم کے مشیر انجینئر امیر مقام ،مسلم لیگ (ن ) کے رہنما کیپٹن (ر) محمد صفدر کے علاوہ علاقے کے عمائدین اور مشران کی بڑی تعداد موجود تھی۔وزیر اعظم نیعلاقے میں دانش سکول، دو کالجوں کے قیام اور کالا ڈھاکہ میں بجلی کی فراہمی کے منصوبے کا اعلان کیا۔ وزیراعظم نے تور غر کے عوام کے آبائو اجداد کی قیام پاکستان اور تربیلا ڈیم کے لئے اپنی زمینوں کی قربانی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان قربانیوں کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔انہوںنے کہاکہ ملک کے لئے قربانیوں دینے والوں کی اولاد سے مخاطب ہونے پر خوشی ہے۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم نے کہا کہ خیبر پختونخوا پاکستان کا خوبصورت صوبہ ہے جسے اللہ تعالیٰ نے خوبصور ت پہاڑوں ،دریائوں اور وسائل سے نوازا ہے اور یہاں کے عوام محنتی اور بہادر ہیں،اگر گزشتہ ادوار میں علاقے کی ترقی کیلئے کام کیا گیا ہوتا تو یہ خوبصورت خطہ اور پاکستان اقوام عالم میں ترقی یافتہ شمار ہوتا لیکن ماسوائے نواز شریف کے سنہرے دور یا دیگر مختصر ادوار کے من حیث القوم ان بزرگوں اور شہیدوں کے لئے کچھ نہیں کیا گیا جنہوں نے پاکستان کے لئے اپنے جان و مال کی قربانیاں دیں، اس کی بجائے سفارش ، اقربا پروری اور رشوت سکہ رائج الوقت بن گیا۔آج ہمارے عظیم بزرگوں اور شہیدوں کی روحیں قبروں میں تڑپ رہی ہوں گی کیونکہ یہ وہ پاکستان نہیں جس کے لئے انہوں نے اپنے جان و مال کی قربانی دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ گزرے وقت کا ماتم کرنے کی بجائے اس سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنا ہوگا۔ مجھے یقین ہے کہ پاکستان بہت جلد ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہو گا لیکن شرط یہ ہے کہ پوری سیاسی قیادت اور تمام اداروں کے سربراہان مل کر ملک کی تقدیر بدلنے کا عزم صمیم کر لیں تو کوئی چیز ملک کی ترقی اور خوشحالی کی راہ میں حائل نہیں ہوسکتی۔ وزیراعظم نے کہا کہ اگر ہم محنت ، امانت اور دیانت کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنالیں تو قرضے لینے کی ضرورت نہیں پڑے گی بلکہ پاکستان قرضے دینے والا ملک بن جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو قدرتی وسائل سے مالامال کیاہے۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے عوام ہنر مند ، محنتی ،بہادر اور جفاکش ہیں۔ وزیراعظم نے کہاکہ ہم ایک خدا ، ایک نبی اور ایک قرآن کے ماننے والے ہیں۔ پوری ملت اسلامیہ میں قرآن مجید کی بے حرمتی پر غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ انہوںنے کہاکہ سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی پرپوری قوم رنجیدہ ہے،ا س کے خلاف احتجاج کرنا مسلم امہ کا حق ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے پارلیمان کا مشترکہ اجلاس بلایا ہے تاکہ دنیا کو اس مذموم حرکت پر اپنے جذبات سے آگاہ کیا جا سکے اور یہ پیغام دیا جا سکے کہ ایسی کبھی حرکت برداشت نہیں کی جائے گی اور پوری ملت اسلامیہ اس کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پل نہ ہونے کی وجہ سے تور غر کے عوام کو اڑھائی سو کلومیٹر کا اضافی سفر کرنا پڑتا ہے۔انہوںنے کہاکہ گزشتہ برسوں میں یہ پل بن جانا چاہیے تھا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ دن رات کام کرکے تین سال کی بجائے ایک سال کے اس پل کی تعمیر مکمل کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ میرا پنجاب میں کم سے کم مدت میں ترقیاتی منصوبے مکمل کرنے کا ریکارڈ ہے،انشا اللہ یہ پل بھی ایک سال میں بنے گا اور اللہ نے موقع دیا تو آئندہ انتخابات کے بعد مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں ہی اس پل کا افتتاح ہو گا۔ وزیراعظم نے علاقے میں دانش سکول کے قیام کا اعلان بھی کیا اور کہا کہ اس سکول کے قیام سے علاقے کے غریب اور یتیم بچوں کو بہترین تعلیمی سہولیات میسر آئیں گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ اتحاد و اتفاق سے ملکی ترقی کے لئے محب وطن سیاسی قیادت اور تمام ادارے مل کر کام کریں ورنہ آنے والی نسلیں معاف نہیں کریں گی۔انہوںنے کہاکہ 2013 میں مسلم لیگ (ن) نے ترقی اور تعمیر کا جو سفر شروع کیا تھا وہ 2017 میں ختم ہو گیا اور گزشتہ دور حکومت میں پاکستان تباہی کے دہانے پر آ کھڑا ہوا۔ پاکستان کو معاشی مشکل صورتحال سے نکالنے کیلئے مجبوری میں آئی ایم ایف پروگرام لیا کیونکہ اندر اور باہر بیٹھے دشمن ملک کے دیوالیہ ہونے کی بد دعائیں کررہے تھے۔ انہوں نے چین، سعودی عرب، یو اے ای ، قطر سمیت تمام دوست ممالک کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے مشکل ترین وقت میں پاکستان کی مدد کی۔ وزیراعظم نے ملک کی عسکری قیادت کی معاونت کو بھی سراہا اور کہا کہ یک جان دو قالب ہو کر آگے بڑھیں گے تو ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو گا۔ وزیراعظم نے انجینئر امیر مقام اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کے مطالبے پر علاقے میں 2 کالجز کے قیام اور کالا ڈھاکہ میں بجلی کی فراہمی کے منصوبے کی منظوری کابھی اعلان کیا۔ قبل ازیں وزیراعظم کے مشیر انجینئر امیر مقام اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما کپٹن محمد صفدر نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔