یوکرین کی نیٹو میں رکنیت روس کی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتی ہے، صدر پوتین

0
364

ماسکو(این این آئی)روسی صدر ولادی میر پوتین نے کہا ہے کہ نیٹو میں یوکرین کی رکنیت روس کی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتی ہے اور ماسکو اس کو روکنے ہی کے لیے یوکرین پر حملہ کیا تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق انھوں نے کہا کہ درحقیقت، خصوصی فوجی آپریشن [یوکرین پر روسی حملہ کی ایک وجہ یوکرین کے نیٹو میں شامل ہونے کا خطرہ ہے۔روسی صدر نے دعوی کیا کہ نیٹو کی رکنیت سے خود یوکرین کی سلامتی میں اضافہ نہیں ہوگا، بلکہ یہ اقدام دنیا کو بہت زیادہ خطرے میں ڈال دے گا۔مجھے یقین ہے کہ نیٹو میں شمولیت خود یوکرین کی سلامتی میں اضافہ نہیں کرے گی، اور عام طور پر دنیا کو زیادہ غیر محفوظ بنا دے گی اور بین الاقوامی میدان میں اضافی کشیدگی کا باعث بنے گی۔صدر پوتین کا یہ بیان ولنیئس میں نیٹو سربراہ اجلاس کے بعد سامنے آیا ہے جس میں یوکرین کو نیٹو میں شامل کرنے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا تھا اوراس کو یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ روس کے حملے سے شروع ہونے والی جنگ ختم ہونے کے بعد اس کی رکنیت کو باضابطہ شکل دی جائے گی۔مشرقی یورپ میں نیٹو کے بہت سے ارکان نے یوکرین کے مقف کی بھرپور حمایت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس کو ایک اور جنگ شروع کرنے سے روکنے کے لیے یوکرین کو اتحاد کے اجتماعی سلامتی فریم ورک میں شامل کرنا سب سے موثر حکمت عملی ہے۔مزید برآں، نیٹو کے ساتھ یوکرین کی صف بندی روس کی علاقائی بالادستی کی امنگوں کو چیلنج کرے گی اور اپنے ہمسایہ ممالک پر اثر و رسوخ بڑھانے کی اس کی صلاحیت کو محدود کرے گی۔ ماسکو کو خدشہ ہے کہ یوکرین میں نیٹو کی موجودگی روس کے تزویراتی مفادات کو نقصان پہنچائے گی، اس کے اثر و رسوخ کو ختم کر دے گی، اور ممکنہ طور پر اس کی سرحدوں کے قریب دشمن کے فوجی اڈے قائم کرے گی۔