اسرائیلی فوج میں بغاوت کے آثار،احکامات نہ ماننے کے خطوط ارسال

0
220

تل ابیب (این این آئی )عسکری ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی فوج حالیہ ہفتوں میں بغاوت کی ایک ایسی حالت دیکھ رہی ہے جو بیرون ملک دیکھتی ہے اس سے کہیں زیادہ ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے اس صورتحال پر تردید اور دھمکیاں صورتحال کی سنگینی کو مزید بڑھا رہی ہے۔ ان ذرائع نے بتایا کہ آرمی چیف آف اسٹاف ہرزی ہیلیوی اور متعدد اسٹاف کمانڈروں نے وزیر دفاع یوآو گیلنٹ سے ملاقات کی اور انہیں فوج کی صورتحال سے آگاہ کیا۔ان سے حکومت پر احتجاج کے اثرات پر تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے بتایا کہ ریزرو میں 4000 سے زیادہ فوجی اور افسران ہیں، جنہوں نے خطوط لکھ کر واضح کیا کہ وہ فوج میں ریزرو سروس کے لیے رضاکارانہ طور پر نہیں آئیں گے۔دوسروں کی طرح وہ بھی اسی مواد کے ساتھ دوسرے پیغامات بھیجنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ انہوں نے تصدیق کی کہ فوجی افسران نے ریزرو فورسز میں ایسے فوجیوں کو بلانا بند کر دیا ہے جن سے توقع کی جاتی تھی کہ وہ فوجی خدمات سے انکار کر دیں گے۔عسکری قیادت نے نتین یاھو پر واضح کیا کہ فوج کے اندر ٹوٹ پھوٹ کی حقیقت ظاہر نہیں ہونی چاہیے کیونکہ اسرائیل کے دشمن اس سے فائدہ اٹھائیں گے۔اسی لیے حزب اختلاف کے سربراہ یائر لاپڈ نے ایک بیان میں کہا کہ نیتن یاہو اسرائیل کو ایک قومی تباہی کی طرف لے جا رہے ہیں جس سے نکلنے کے لیے کئی نسلیں درکار ہوں گی۔ایک دوسرے اپوزیشن رہ نما بینی گینٹز نے نظام حکومت کو اکھاڑ پھینکنے اور عدلیہ کو کمزور کرنے کے منصوبے کو روکنے پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے یہ منصوبے تمام مصیبتوں کی بنیاد ہیں۔