پوتین کا لوکاشینکو سے واگنرملیشیا اور یوکرین کی جوابی کارروائی پر تبادلہ خیال

0
113

ماسکو(این این آئی )روس کے صدر ولادی میر پوتین نے اپنے قریبی اتحادی بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو سے ملاقات کی ہے اور ان سے واگنر ملیشیا کے مستقبل اور یوکرین کی جوابی فوجی کارروائی کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق دونوں لیڈروں کے درمیان گذشتہ ماہ روس میں واگنر جنگجوں کی بغاوت کے بعد یہ پہلی ملاقات ہے۔صدر لوکا شینکو نے اس مسلح بغاوت کے خاتمے کے لیے ایک معاہدہ طے کرانے میں مصالحت کار کا کردار ادا کیا تھا۔لوکاشینکو کی پریس سروس کی جانب سے پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دونوں رہنما بات چیت سے قبل سینٹ پیٹرزبرگ کے کونستانتینوفسکی محل میں ایک ساتھ پہنچ رہے ہیں۔صدر پوتین نے اپنے بیلاروسی ہم منصب کو بتایا کہ یوکرین سے روسی افواج کو پیچھے دھکیلنے کے لیے یوکرین کا جوابی حملہ ناکام ہو گیا ہے۔لوکاشینکو کا کہنا تھا کہ کوئی جوابی حملہ نہیں کیا جا سکتا’ لیکن وہ ناکام ہو چکا ہے۔انھوں نے کہا کہ وہ وسطی بیلاروس میں روس کی واگنرملیشیا کے کرائے کے فوجیوں کی میزبانی لررہے ہیں اور منسک اپنی سرزمین پر بدنام جنگجوں کے ساتھ صورت حال کو کنٹرول کر رہا ہے۔لوکاشینکو نے مسکراتے ہوئے صدرپوتین سے کہاکہ وہ مغرب جانے کے لیے کہ رہے ہیں اور مجھ سے اجازت مانگ رہے ہیں لیکن یقینا، میں انھیں وسطی بیلاروس میں رکھ رہا ہوں، جیسا کہ ہم نے اتفاق کیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ واگنر کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے،ہم اسے کنٹرول کر رہے ہیں۔ولادی میر پوتین اور لوکاشینکو نے روس کے جزیرے کوتلین میں واقع قصبے کرون شتت میں لوگوں کے ایک ہجوم سے ملاقات بھی کی۔روسی اخبارکومرسانت نے ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں پوتین اور لوکاشینکو لوگوں کے ساتھ تصویریں بنوا رہے ہیں۔ روس میں کرونا وائرس کی وبا کے بعد نافذ کیے جانے والے قرنطینہ قوانین کے بارے میں پوچھے جانے پر صدرپوتین نے جواب دیا کہ لوگ قرنطینہ سے زیادہ اہم ہیں۔