شینزین میں چین پاکستان اکانومی اینڈ ٹریڈ بی ٹو بی فورم کا انعقاد

0
264

اسلام آباد (این این آئی)چین کے شہر شینزین میں سی پیک کی 10ویں سالگرہ کی تقریب اور چین پاکستان اکانومی اینڈ ٹریڈ بی ٹو بی فورم کا انعقاد کیا گیا، فورم میں پاکستانی نمائندے نے 2013 میں چین پاکستان اقتصادی راہداری کی تعمیر کے آغاز کے بعد سے دو حکومتوں کے درمیان کیے گئے 50 سے زائد معاہدوں کا تفصیل سے تعارف کرایا ۔گوادر پرو کے مطابق شینزین میونسپل گورنمنٹ اور چائنہ پاکستان ٹریڈ، انویسٹمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی کوآپریشن سینٹر کی دعوت پر مہمان خصوصی وزیر اعظم پاکستان کے کوآرڈینیٹر برائے تجارت و صنعت رانا احسان افضل خان ، چیف ایگزیکٹو آفیسر بیلٹ اینڈ روڈ کنسلٹنٹس پرائیویٹ لمیٹڈ محمد آصف نور ، چائنہ اوشین گروپ انڈسٹری کمپنی لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین فو چاویانگ، چائنا پاکستان یونائیٹڈ (شینزین) اکانومی اینڈ ٹریڈ مینجمنٹ کمپنی لمیٹڈکی صدر زو یانیان، چین میں پاکستان کے حبیب بینک لمیٹڈ (HBL) کے ٹریڈ اینڈ فنانس ڈیپارٹمنٹ کے جنرل منیجر چنگ مینگ شنگ نے فورم میں شرکت کی۔ گوادر پرو کے مطابق فورم میں پاکستانی نمائندے نے 2013 میں چین پاکستان اقتصادی راہداری کی تعمیر کے آغاز کے بعد سے دو حکومتوں کے درمیان کیے گئے 50 سے زائد معاہدوں کا تفصیل سے تعارف کرایا، جس نے سی پیک پر مرکوز 14 تعاون کی ترتیب کا تعین کیا۔ گوادر پورٹ، توانائی، انفراسٹرکچر اور صنعتی تعاون چار ترجیحات میں شامل ہیں۔ ان بیانات کے جواب میں، تمام مہمانوں اور پاکستانی نمائندوں نے پاکستان کے قومی وسائل کی تشکیل، اقتصادی صورتحال، سرمایہ کاری کی پالیسی، مالیاتی نظام، سلامتی کی صورتحال اور فریقین کے درمیان مشترکہ تشویش کے دیگر امور پر گہرائی سے تبادلہ خیال کیا۔ گوادر پرو کے مطابق اس کے بعد، مقامی کاروباری اداروں کے خصوصی مہمانوں نے پاکستانی وفد کے ساتھ ٹارگٹڈ پروجیکٹ ایکسچینج کیے، جس نے چینی کاروباری اداروں کے لیے پالیسی کی تشریح، مارکیٹ کا تجزیہ، پروجیکٹ کی تشخیص اور وسائل کی ڈاکنگ کی۔ گوادر پرو کے مطابق جہاں تک کانفرنس کے نتائج کا تعلق ہے، چینی نمائندوں نے اس فورم کو معمول پر لانے اور گوانگ ڈونگ ہانگ کانگ مکاؤ گریٹر بے ایریا کی صنعتی خصوصیات کو یکجا کرکے پاکستان میں خصوصی اقتصادی زون (SEZs) کے ساتھ بیرون ملک جانے کے لیے مجموعی طور پر صنعتی بیلٹ اور کلسٹرز کی شکل میں ہمہ جہت طریقے سے تعاون کرنے کی امید ظاہر کی۔ اس کے ساتھ ساتھ معروف پاکستانی کاروباری اداروں کو دو طرفہ تعاون کا طریقہ کار قائم کرنے کے لیے چین کا دورہ کرنے کی دعوت د ی کہ پاکستانی خصوصی مصنوعات کی برآمد کو فروغ اور چین کی صنعتی صلاحیت کی منتقلی کا آغاز کریں۔ اسی مناسبت سے، پاکستانی وفد نے شینزن میں بے ایریا ہیڈ کوارٹر بیس کے قیام کے ذریعے پاکستان، مشرق وسطیٰ اور خلیجی خطوں کے نمایاں کاروباری اداروں کی چین میں ترقی کے لیے حوصلہ افزائی کرتے ہوئے شینزن کے ساتھ فعال تعاون پر آمادگی ظاہر کی۔ گوادر پرو کے مطابق اس فورم کی میزبانی چائنہ پاکستان ٹریڈ، انویسٹمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی کوآپریشن سینٹر کے ساتھ ساتھ چائنہ پاکستان یونائیٹڈ (شینزین) اکانومی اینڈ ٹریڈ مینجمنٹ کمپنی لمیٹڈ نے کی ہے جس نے مستقبل میں دو طرفہ کاروباری اداروں کے درمیان قریبی تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے سائٹ پر پاکستان ایفندی گروپ کے ساتھ اسٹریٹجک تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔