عظیم گلوکارنصرت فتح علی خان کو مداحو ں سے بچھڑے 26برس بیت گئے

0
139

اسلام آباد(این این آئی) پاکستان کے عظیم گلوکارنصرت فتح علی خان کی26ویں برسی 16اگست بدھ کو منائی گئی اس سلسلے میں فلمی حلقوں میں مختلف تقریبات کا اہتمام کیا گیا جس میں نصرت فتح علی خان کی فنی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا گیا وہ 16اگست 1997ء کو انتقال کر گئے تھے ۔نصرت فتح علی خان13اکتوبر 1948ء کو فیصل آباد میں پیدا ہوئے آپ کے والد استاد فتح علی خان اور چچا استاد مبارک علی خان اپنے دور کے مشہور قوال تھے۔نصرت فتح علی خان نے بھی بطور قوال دم مست قلند مست مست سے ملک گیر شہرت حاصل کیانہوں نے قوالی کی صنف میں مغربی انداز متعارف کروایا جسے دنیا بھر میں بھرپور پزیرائی حاصل ہوئی ان کی گائی ہوئی قوالی ”علی مولا علی مولا” سے انہیں بے پناہ شہرت حاصل ہوئی ان کے گائے گیت ”سن چرخے دی مٹی مٹھی کوک” نے انہیں شہرت کی بلندیوں تک پہنچا دیا۔ نصرت فتح علی خان نے بطور قوال خوب شہرت کمائی جس پر ہولی وڈ کے معروف میوزک کمپوزر پیٹر گبریل نے انکے ساتھ ملکر کام کرنے کا منصوبہ بنایا ا ور دونوں نے ملکر مشرقی و مغربی موسیقی کا ملاپ کرکے دم مست قلندر جیسی شہرہ آفاق قوالی تخلیق کی،جس نے نصرت کی شہرت کو چہار دانگ عالم میں پھیلا دیا۔نصرت فتح علی خان نے بحیثیت قوال 125آڈیو البم ریلیز کئے جو کہ ایک ورلڈ ریکارڈ ہے۔ پاکستان کیساتھ ساتھ کئی حکومتوں اور اقوام متحدہ نے انکی شاندار فنی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں متعدد سرکاری اعزازات سے نوازا۔جگر و گردوں کے عارضہ سمیت مختلف امراض میں مبتلا ہونے کے باعث صرف 49سال کی عمر میں 16اگست 1997 کو شہنشاہ قوالی نصرت فتح علی خان اپنے کروڑوں مداحوں کو داغ مفارقت دے گئے۔ ان کی وفات سے گلوکاری کے میدان میں پیدا ہونے والا خلا ء مدتوں پورا نہ ہو سکے گا ۔