پاکستان اور چین کے درمیان ٹیکنالوجی ٹرانسفر سینٹر کے قیام کیلئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط

0
240

اسلام آ باد(این این آئی)چین اور پاکستان نے پاکستان میں چائنا ساؤتھ ایشیا ٹیکنالوجی ٹرانسفر سینٹر سب سینٹر کے قیام کیلئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کر دیئے ۔ گوادر پرو کے مطابق چین میں پاکستان کے سفیر معین الحق نے کہا کہ یہ سب سینٹر دوطرفہ ٹیکنالوجی کی منتقلی کو مضبوط بنانے، کاروباری اداروں، تحقیقی اداروں اور یونیورسٹیوں کے درمیان تعاون بڑھانے کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت پائیدار ترقی کے لئے سائنس، ٹیکنالوجی اور جدت طرازی (ایس ٹی آئی) کے حصول میں تعاون میں مدد فراہم کرے گا۔ گوادر پرو کے مطابق کنمنگ میں تیسری چین پاکستان ٹیکنالوجی ٹرانسفر میچ میکنگ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین اب انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، جدید اور نئے مواد، گرین ٹرانسپورٹیشن، قابل تجدید توانائی ٹیکنالوجیز، ڈیجیٹل اکانومی، اسمارٹ سٹیز، معدنیات اور قدرتی وسائل، بائیو ٹیکنالوجی اور جدید زراعت کے شعبوں میں ایس ٹی آئی تعاون پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے سی پیک کے اعلیٰ معیار اور پائیدار ترقی کے لیے ایس ٹی آئی کو پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) میں شامل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے حال ہی میں خصوصی ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی قائم کی ہے تاکہ کاروباری، جدت طراز اور ٹیکنالوجی پر مبنی پاکستان کے لئے علم کا ایکو سسٹم تیار کیا جاسکے۔ گوادر پرو کے مطابق سفیر نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ بی ٹو بی میچ میکنگ میں ہونے والی بات چیت اور بات چیت فریقین کو ترجیحی شعبوں میں ٹیکنالوجی کی منتقلی کے لئے تعاون کو فروغ دینے کے لئے ایک واضح روڈ میپ تجویز کرنے کے قابل بنائے گی۔ گوادر پرو کے مطابق حق نے کہا کہ انہوں نے 40 سے زیادہ شہروں اور 100 سے زیادہ کمپنیوں کے ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا۔ ہر شہر میں اور ہر کمپنی کے ہال کے اندر جس کا وہ دورہ کرتے تھے، تحقیق اور ترقی پر زور اور توجہ واضح تھی۔ انہوں نے کہا کہ تیز رفتار ریل نیٹ ورکس، برقی گاڑیاں، مصنوعی ذہانت، فائیو جی، شمسی ٹیکنالوجی، ڈیٹا اسٹوریج اور ای کامرس جیسی جدید ٹیکنالوجیز میں چین کی عالمی قیادت اپنے عوام کی زندگیوں اور معیار زندگی میں مسلسل بہتری لانے کیلئے اس کے عزم کا ثبوت ہے۔ گوادر پرو کے مطابق بیجنگ میں پاکستانی سفارت خانے کے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کونسلر خان محمد وزیر نے کہا کہ ایم او یو دونوں ممالک کے نجی شعبے، سرکاری آر اینڈ ڈی سینٹرز اور دونوں ممالک کی یونیورسٹیوں کو ٹیکنالوجی کی منتقلی اور ایس ٹی آئی میں تعاون بڑھانے کے لئے منسلک کرے گا۔