ہریانہ (این این آئی)انڈین ریاست ہریانہ کے علاقے گروگرام (گڑگاؤں) میں مسلمانوں کی اکثریتی کچی آبادی میں دھمکی آمیز پوسٹرز منظرِعام پر آئے ہیں جن میں لوگوں کو گھر خالی کرنے کا کہا گیا ہے۔’این ڈی ٹی وی’ کے مطابق گروگرام کے سیکٹر 69 اے میں لگائے پوسٹرز میں لکھا گیا ہے کہ ‘کچی آبادی میں رہنے والے اپنے گھر خالی کردیں ورنہ ان کو سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔پوسٹرز پر درج تحریر میں کہا گیا ہے کہ ‘اگر آپ اپنی عزت بچانا چاہتے ہیں تو دو دنوں میں گھر خالی کریں۔پوسٹرز کے منظرِعام پر آنے کے بعد پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔ اسسٹنٹ پولیس کمشنز منوج کمار نے میڈیا کو بتایا کہ ‘ہم نے پوسٹرز ہٹا دیے ہیں اور تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔تاہم سینیر پولیس افسر کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہاں موجود کچھ کچی آبادیاں ‘غیرقانونی’ ہیں۔گروگرام پچھلے کئی ہفتوں میں خبروں کی زینت بنا ہے جس کی وجہ ہندو مسلم فسادات بنے تھے۔ ان فسادات میں ایک مسجد پر بھی حملہ کیا گیا تھا جس میں نائب امام بھی ہلاک ہوئے تھے۔علاقے میں رہنے والی ایک خاتون کا دھمکی آمیز پوسٹرز کے حوالے سے کہنا تھا کہ ‘ہم اپنے بچوں کو لے کر زیادہ ڈرے ہوئے ہیں۔ جب میں اور میرے شوہر کام پر جاتے ہیں تو بچے گھر میں اکیلے ہوتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ‘جب یہاں فسادات کا آغاز ہوا تو ہم اپنے گاؤں چلے گئے تھے اور اب یہ پوسٹرز سامنے آگئے۔ ہم خوفزدہ ہیں، ہم یہاں برسوں سے رہ رہے ہیں۔جولائی میں ہریانہ کے علاقے نوح سے شروع ہونے والے فسادات میں چھ افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی تھی اور ان میں شدت آنے کے درجنوں خاندانوں کو اپنے گھر چھوڑنے پڑے تھے۔